پاکستان کا سویڈن سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف سنگین کارروائی کرنے کا مطالبہ
وزیر اعظم شہباز شریف نے سویڈن سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف سنگین ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ مناسب تحقیقات کی جائیں۔
وزیراعظم کا یہ تبصرہ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں گزشتہ ہفتے ایک شخص کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے بعد سامنے آیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان، ترکی، اردن، فلسطین، سعودی عرب، مراکش، عراق اور ایران سمیت متعدد ریاستوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
سویڈن کی حکومت نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "اسلامو فوبک” فعل قرار دیا ہے جبکہ افسوس ناک حقیقت یہ ہے کہ تشویشناک واقعے کی اجازت خود سویڈن کی عدالت نے دی۔
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف توشہ خانہ کیس خارج کر دیا
او آئی سی کا رد عمل
ایک روز قبل، 57 ریاستی تنظیم اسلامی کونسل نے سعودی عرب میں ایک غیر معمولی اجلاس میں کہا تھا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے اور مذہبی منافرت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی قوانین کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
اس نے رکن ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ قرآن پاک کے نسخوں کی بے حرمتی کے واقعات کی تکرار کو روکنے کے لیے متحد اور اجتماعی اقدامات کریں۔ آج وفاقی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت سویڈن میں پیش آنے والے “ناگوار واقعے” کی مذمت کرتے ہیں۔
بدقسمتی سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس طرح کے دل دہلا دینے والے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سویڈن میں مسلمان، جو ایک اقلیت ہیں، اسلامو فوبیا اور نفرت کا سامنا کر رہے ہیں۔ پاکستانی حکومت نفرت اور امتیاز پر مبنی اس بیانیہ کی مذمت کرتی ہے۔