حالیہ واقعات پر دلی ردعمل میں، پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران ڈیوٹی کے دوران 12 ترک فوجیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں یہ جان کر شدید دکھ ہوا ہے کہ 22-23 دسمبر 2024 کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران 12 ترک فوجی شہید ہوئے ہیں۔”
ترجمان نے شہید ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ یکجہتی پر زور دیتے ہوئے، پاکستان نے یقین دلایا کہ وہ اس مشکل وقت میں ترکی کے ساتھ مضبوطی سے متحد ہے۔ بیان میں دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ ترک قوم اس سانحہ پر خصوصی عزم کے ساتھ قابو پالے گی۔
ایک الگ لیکن اتنے ہی اہم موقف میں، پاکستان نے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں تین کشمیری شہریوں کے وحشیانہ حراستی قتل کی مذمت کی، متاثرین کو بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنایا گیا،
یہ بھی پڑھیں | پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا شفاف احتساب کے لیے سائفر کیس کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ
ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی۔
اس طرح کے حراستی قتل کے مرتکب افراد کے احتساب پر زور دیا۔ بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ بھارت کا وحشیانہ قبضہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے مسائل کی بنیادی وجہ ہے۔
. اس نے کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول پر زور دیا، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں بیان کیا گیا ہے۔