پاکستان کا تجارتی خسارہ دسمبر 2024 میں 35 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ $2.44 بلین تک پہنچ گیا ہے جو اپریل کے بعد سے سب سے بلند سطح ہے۔ پاکستان بیورو آف شماریات (PBS) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، درآمدات میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے یہ خسارہ ہوا جو 27 مہینوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
پاکستان کی برآمدات اور درآمدات کی تفصیلات
دسمبر میں برآمدات $2.84 بلین پر رہیں، جس میں سالانہ بنیادوں پر معمولی 0.67 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ درآمدات $5.285 بلین تک پہنچ گئیں، جو کہ 14 فیصد سالانہ اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔
ماہانہ بنیادوں پر (MoM) تجارتی خسارے میں نومبر کے $1.667 بلین کے مقابلے میں 47 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ درآمدات میں 17.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ برآمدات میں صرف 0.28 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پاکستان کی برآمدات اور درآمدات کا جائزہ
• برآمدات:
نومبر 2024 میں $2.833 بلین سے دسمبر میں $2.841 بلین تک معمولی اضافہ ہوا۔ تاہم، تجزیہ کاروں کے مطابق، پاکستانی برآمدات، خاص طور پر ٹیکسٹائل کی کمزور عالمی طلب کی وجہ سے محدود رہیں۔
• درآمدات:
درآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہوا، خاص طور پر ضروری اشیاء اور خام مال کی طلب کی وجہ سے، جو دسمبر میں $5.28 بلین تک پہنچ گئیں۔ یہ اعداد و شمار ستمبر 2022 کے بعد سے بلند ترین ہیں۔
مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی کا تجزیہ
مالی سال 2024-25 (جولائی-دسمبر) کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارہ $11.17 بلین رہا، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 0.18 فیصد کا معمولی اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
• برآمدات: 11 فیصد اضافے کے ساتھ $16.56 بلین رہیں۔
• درآمدات: 6.1 فیصد اضافے کے ساتھ $27.7 بلین تک پہنچ گئیں۔
پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز اور ماہرین کی تجاویز
ماہرین کے مطابق، درآمدات کے بڑھتے ہوئے رجحان اور برآمدات کی سست رفتار ترقی ملک کے معاشی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
• برآمدات میں اضافے کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش اور مصنوعات کی تنوع پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
• تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے درآمدات کے انتظام اور برآمدی مسابقت کو بڑھانے کے اقدامات ضروری ہیں۔