پی پی پی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے پیر کو امریکہ کی میزبانی میں ہونے والے ورچوئل ڈیموکریسی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے پاکستان کے فیصلے پر کہا ہے کہ ملک کسی بھی فورم سے خود کو "محروم” کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے 100 سے زائد ممالک کے رہنماؤں کو 9 اور 10 دسمبر کو ہونے والی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
پاکستان جنوبی ایشیا کے ان چار ممالک میں شامل تھا جنہیں فورم میں مدعو کیا گیا تھا۔ دیگر میں ہندوستان، مالدیپ اور نیپال شامل تھے۔
چین اور روس کو مدعو نہیں کیا گیا جبکہ تائیوان کو دعوت دی گئی تھی، جس پر چین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | سندھ کی پاکستان سے علیحدگی کا اشارہ، مراد علی شاہ پر سخت تنقید
یہ بھی پڑھیں | پاکستان میں پہلا مشتبہ اومیکرون کیس کنفرم ہو گیا
خیال کیا جا رہا ہے کہ چین کو نا بلانے اور صدر بائیڈن کے وزیراعظم عمران خان کو مسلسل نظر انداز کرنے کے اقدام کی وجہ سے پاکستان سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہا۔
کراچی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان خود کو کسی بھی سربراہی اجلاس سے "محروم” کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور کہا کہ یہ فیصلہ خارجہ پالیسی کی سطح پر ایک "غلطی” ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اتحادی اعتراض اٹھاتا ہے تو بھی ہم ان کے اور اپنے خیالات فورم پر اٹھا سکتے ہیں لیکن ہمیں کبھی بھی جگہ نہیں چھوڑنی چاہیے۔
دیگر امور پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں نئے نافذ ہونے والے بلدیاتی قوانین پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے قوانین سے بہتر ہیں۔
ترمیم شدہ لوکل گورنمنٹ بل ہفتہ کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے درمیان منظور کیا گیا جب ان کے اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور پورے اجلاس میں ہنگامہ برپا کر دیا۔