پاکستان میں 20 اکتوبر 2025 کو سونے کی قیمتیں مجموعی طور پر مستحکم رہیں جبکہ دن کے دوران معمولی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ تازہ ترین مارکیٹ اعداد و شمار کے مطابق 24 قیراط سونے کا فی تولہ ریٹ 462,300 روپے ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ روز کے مقابلے میں قدرے مستحکم ہے۔
سونا اب بھی سرمایہ کاروں اور زیورات کے خریداروں کے لیے ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے خاص طور پر عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال کے دوران۔
آج کے سونے کے ریٹس (20 اکتوبر 2025)
سونے کی قسم | فی تولہ (روپے) | 10 گرام (روپے) | 1 گرام (روپے) | 1 اونس (روپے) |
24 قیراط سونا | 462,300 | 396,354.5 | 39,635.5 | 1,238,746 |
22 قیراط سونا | 423,775 | 363,320.83 | 36,332.08 | 1,029,773.25 |
21 قیراط سونا | 404,512.5 | 346,806.25 | 34,680.63 | 982,965.38 |
18 قیراط سونا | 346,725 | 297,262.5 | 29,726.25 | 842,541.75 |
سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجوہات
پاکستان میں سونے کی قیمتیں عالمی مارکیٹ کی طرح مختلف معاشی، سیاسی اور مالیاتی عوامل سے متاثر ہوتی ہیں۔ ان میں سب سے نمایاں وجوہات شرحِ سود، مالیاتی پالیسی، مہنگائی، سرمایہ کاری کی طلب، زیورات کی طلب اور کرنسی کی قدر میں اتار چڑھاؤ شامل ہیں۔ جب شرحِ سود میں اضافہ ہوتا ہے تو سرمایہ کار منافع بخش اثاثوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں جس سے سونے کی قیمتیں کم ہو جاتی ہیں۔ اسی طرح مرکزی بینک کی مالیاتی پالیسیاں اور عالمی جغرافیائی کشیدگیاں بھی سونے کی طلب پر اثر ڈالتی ہیں جب عالمی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوتا ہے تو سرمایہ کار سونے کو محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر ترجیح دیتے ہیں۔ مہنگائی کے دوران لوگ اپنی دولت کو کرنسی کی قدر میں کمی سے بچانے کے لیے سونا خریدتے ہیں۔ شادیوں یا تہواروں کے موسم میں زیورات کی مانگ بڑھنے سے بھی مقامی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی عام طور پر سونے کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔