پاکستان ایک متنوع لسانی ملک ہے جہاں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔ یہاں کی زبانیں نہ صرف ملکی ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ مختلف علاقائی شناختوں کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔ ذیل میں پاکستان میں بولی جانے والی 12 مختلف زبانوں کی معلومات دی گئی ہے۔
اردو
اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اور تمام صوبوں میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ یہ زبان برصغیر کی مختلف زبانوں کا مجموعہ ہے اور اسے فارسی، عربی، اور ترکی زبانوں سے بہت اثر ملا ہے۔
پنجابی
پنجابی زبان پنجاب صوبے کی سب سے بڑی زبان ہے اور یہ پورے ملک میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ پنجابی زبان کی اپنی مختلف لہجے اور دیالیکٹس ہیں، جیسے کہ مجھی، پوٹھواری، اور ملتانی۔
سندھی
سندھی زبان صوبہ سندھ کی اہم زبان ہے اور اسے وہاں کی اکثریتی آبادی بولتی ہے۔ سندھی زبان کی ایک پرانی اور غنی ادبی روایت ہے اور اس میں مختلف لہجے اور مقامی بولیاں شامل ہیں۔
پشتو
پشتو زبان خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں بولی جاتی ہے۔ پشتو زبان کی دو بڑے لہجے ہیں: نرم اور سخت پشتو۔
بلوچی
بلوچی زبان بلوچستان صوبے کی بڑی زبان ہے اور اسے مختلف دیالیکٹس میں بولا جاتا ہے، جیسے کہ مکرانی، راخانی، اور سبی۔ بلوچی زبان کی قدیم ادبی روایت بھی ہے۔
سرائیکی
سرائیکی زبان پنجاب کے جنوبی علاقوں میں بولی جاتی ہے اور یہ زبان بھی پنجابی زبان سے ملتی جلتی ہے، لیکن اس کا اپنا خاص لہجہ اور ادب ہے۔
براہوی
براہوی زبان بلوچستان میں بولی جاتی ہے اور یہ دراوڑی زبانوں میں سے ایک ہے۔ یہ زبان بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بولی جاتی ہے اور اس کے بھی مختلف لہجے ہیں۔
ہندکو
ہندکو زبان خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں بولی جاتی ہے اور یہ پنجابی زبان کی ایک شکل ہے۔ ہندکو بولنے والے اکثر پشاور، ایبٹ آباد، اور مانسہرہ کے علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔
شینا
شینا زبان گلگت بلتستان کے کچھ علاقوں میں بولی جاتی ہے۔ یہ زبان اپنی منفرد گرامر اور تلفظ کے لیے جانی جاتی ہے۔
بلتی
بلتی زبان بھی گلگت بلتستان کے کچھ علاقوں میں بولی جاتی ہے اور یہ تبتی زبانوں سے منسلک ہے۔
کوہستانی
کوہستانی زبان کوہستان کے علاقے میں بولی جاتی ہے اور اس کے مختلف دیالیکٹس ہیں، جیسے کہ توروالی اور کالامی۔
کشمیری
کشمیر سے منسلک علاقوں میں کشمیری زبان بھی بولی جاتی ہے اور یہ زبان بھی دراوڑی زبانوں میں شامل ہے۔
پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں کی یہ فہرست ملکی ثقافتی تنوع اور مختلف علاقائی شناختوں کو ظاہر کرتی ہے۔ مختلف زبانوں کی یہ تقسیم نہ صرف مقامی ثقافتوں کو اجاگر کرتی ہے بلکہ قومی یکجہتی کو بھی مضبوط کرتی ہے۔