پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور دیگر مسائل اکتوبر 2024 تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق، یہ صورتحال بین الاقوامی سمندری کیبلز میں خرابی کے باعث پیدا ہوئی ہے۔ خاص طور پر SMW-4 نامی کیبل میں فنی خرابی کی مرمت کا کام ابھی جاری ہے جو اکتوبر کے اوائل میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ AAE-1 کیبل کی مرمت ہو چکی ہے لیکن انٹرنیٹ کی رفتار ابھی بھی 40 فیصد تک کم ہے جس کے باعث فری لانسرز کی بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے۔ اس سست رفتاری نے نہ صرف عام صارفین بلکہ کاروباری طبقے کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔
پی ٹی اے نے اس بات کی تردید کی ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کا تعلق حکومت کی جانب سے کسی نئے فائر وال کی تنصیب سے ہے، تاہم یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ حکومت ویب مینجمنٹ سسٹم کو اپ گریڈ کر رہی ہے تاکہ سائبر سکیورٹی کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ صورتحال پاکستان کی معیشت پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے اور مختلف کاروباری تنظیمیں اس کے نقصانات کی نشاندہی کر چکی ہیں۔ ٹیلی کام سیکٹر کی آمدنی میں کمی اور کاروباری اداروں کے ملک سے باہر منتقل ہونے کے خدشات بھی سامنے آئے ہیں۔
حکومت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مرمت کے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا جا سکے اور صارفین کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔