ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، وزیراعظم عمران خان نے چین کے معروف ٹی وی چینل چائنیز گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے حال ہی میں ختم ہونے والے چین کے دورے کے دوران چینی چینل کو انٹرویو دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے تمام علاقائی تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے افغانستان میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ 40 ملین افغان عوام کے لیے امداد بھیجے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین نے افغانستان کو اقوام عالم میں اولین ترجیح کے طور پر لینے کا عزم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مغرب افغانستان کے لئے امداد کو بنیادی انسانی حقوق سے جوڑتا ہے
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغان عوام گزشتہ 4 دہائیوں سے حالت جنگ میں رہ رہے ہیں جب کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر سب سے زیادہ قیمت ادا کی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو سہولت فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت میں حکومت نے ملک کو معاشی تباہی کی طرف بڑھنے سے روکتے ہوئے محتاط معاشی پالیسیوں کے تحت عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم غربت کے خاتمے کے لیے چینی ماڈل کو پاکستان میں نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کووویڈ19 ویکسین کی فراہمی کے ذریعے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے میں چینی حکومت کی مدد پر بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد پاکستان اور چین اب چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔