جون 05 2020: (جنرل رپورٹر) حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کیا گیا تو بیشتر ملازمین ڈپریشن کا شکار ہو گئے یہاں تک کہ 4 ملازمین ہارٹ اٹیک سے چل پڑے, گھروں میں کہرام کی سی صورتحال ہو گئی ہے
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیلز ملز نے تمام ملازمین کو فارغ کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ اس فیصلے کے بعد ملز ملازمین کے گھروں میں کہرام سا مچ گیا ہے, ایک بڑی تعداد شدید ٹینشن کا شکار ہو کر رہ گئی ہے جبکہ 4 ملازمین کو ہارٹ اٹیک بھی ہوا ہے- کچھ ملازمین نے احتجاجا اعلان کیا ہے کہ وہ پریس کلب کے باہر خود کشی کر لیں گے
زرائع کے مطابق اسٹیل ملز کے ملازمین کو 18 ارب کا پیکج دیا جائے گا تا کہ وہ اپنا روزگار چلا سکیں- پاکستان اسٹیل ملز کے کل 9550 ملازمین کو ایک ماہ کے نوٹس پر نوکری اے فارغ کر دیا جائے گا جبکہ 250 ملازمین اس حکم پر عمل درآمد کروانے کے لئے 120 تک ادارے میں کام کریں گے- وفاقی حکومت کا یہ اعلان کرنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کے گھروں میں کہرام مچ گیا ہے
ملازمین کے گھر یوں سوگوار ہو گئے ہیں جیسے کوئی میت گھر پہنچی ہو- ایک طرف لاک ڈاؤن کی ٹینشن تو دوسری طرف جاب جانے کا ڈپریشن انہیں مار ڈال رہا ہے- گو کہ ملازمین ایک دوسرے کو حوصلے بھی دے رہے ہیں مگر ایک بڑی تعداد ڈپریشن کا شکار ہو گئی ہے-ان. میں سے کچھ ملازمین کی بیٹیوں کی شادی کی تاریخ طے تھی جس پر انہیں مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
ملازمین کا کہنا ہے کہ گھر والے اتنے سوگوار ہیں جیسے کوئی میت آ پہنچی ہو- اطلاع ہے کہ چار ملازمین کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے جبکہ کئی ملازمین نے پریس کلب کے سامنے خودکشی کا اعلان کر دیا ہے
ملازمین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان مشکل حالات میں اس فیصلے کو واپس لیا جائے
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز جن ملازمین کو برطرف کیا تھا ان کو واپس بحال کر دیا گیا ہے- یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے گزشتہ روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے 10 چھوٹے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کیا گیا تھا تاہم آج فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے