پاکستان میں رہائش کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں اور اس کا ثبوت ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی حالیہ رپورٹ ہے جس میں پاکستانی شہروں کو دنیا کے کم ترین قابل رہائش مقامات میں شمار کیا گیا ہے۔ کراچی، جو پاکستان کا سب سے بڑا اور معاشی مرکز ہے، اس فہرست میں نمایاں طور پر کم ترین درجہ بندی میں شامل ہے۔ کراچی کو خاص طور پر عدم استحکام، ناقص صحت کی سہولتوں اور ناکافی بنیادی ڈھانچے کے مسائل کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کراچی میں بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی ناکافی ترقی اور بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے شہر میں رہنے والے افراد کو روزمرہ زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس میں ٹریفک کے مسائل، پانی اور بجلی کی قلت، اور غیر محفوظ شہری ماحول شامل ہیں۔
یہ رپورٹ عالمی سطح پر جاری ہونے والے لائیو ایبیلٹی انڈیکس کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے جس میں دنیا بھر کے 172 شہروں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ کراچی کا شمار ان شہروں میں ہوتا ہے جہاں رہنے کی حالات انتہائی ناسازگار ہیں۔ دیگر ایسے شہروں میں دمشق (سریا)، طرابلس (لیبیا)، اور لاگوس (نائجیریا) شامل ہیں۔
ان شہروں میں بڑھتی ہوئی معاشی مشکلات، حکومتی بدانتظامی، اور شہری سہولیات کا فقدان رہائش کے معیار میں کمی کی اہم وجوہات ہیں۔ ان عوامل کے باعث کراچی کی درجہ بندی میں بہتری لانا مشکل ہو چکا ہے۔