پاکستانی حکومت نے حال ہی میں 24 ریاستی اداروں کی نجکاری کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی زیر انتظام اداروں کے دائرہ کار کو کم کرنا ہے خاص طور پر ان اداروں کے لیے جو منافع بخش ہیں یا غیر ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری (CCOP) نے ایک پانچ سالہ منصوبے (2024-2029) کے تحت اس فیصلے کو نافذ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
یہ اقدام حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز (SOEs) کی تعداد کو کم کرنا ہے اور صرف ان اداروں کو برقرار رکھنا ہے جو اسٹریٹجک یا ضروری سمجھے جاتے ہیں۔ اس نجکاری کے پروگرام کے تحت ان اداروں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا جو حکومتی دائرہ کار سے باہر ہیں۔
اس فیصلے کے نتیجے میں ملک کے توانائی، صنعت، اور پیداوار کے شعبے سمیت مختلف وزارتوں میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں متوقع ہیں۔ نجکاری سے حاصل ہونے والی رقم کو ملک کے مالیاتی خسارے کو کم کرنے اور معاشی استحکام کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ حکومت نے اس عمل کو شفاف اور منظم طریقے سے انجام دینے کا عزم کیا ہے۔
اس نجکاری پروگرام کے دوران، مختلف اداروں کی کارکردگی اور ان کی اقتصادی اہمیت کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا۔ جن اداروں کو نجکاری کے لیے منتخب کیا جائے گا، ان کی فروخت کی شرائط و ضوابط اور دیگر متعلقہ امور پر بھی غور کیا جائے گا۔
یہ نجکاری کا فیصلہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، جس کا مقصد ملکی ترقی کو فروغ دینا اور سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔
اس نجکاری کے عمل کی مزید تفصیلات اور مستقبل کے اقدامات کے بارے میں حکومت وقتاً فوقتاً معلومات فراہم کرے گی۔