جنوبی ایشیا میں اہم شراکت دار
پاکستان جنوبی ایشیا میں اہم شراکت دار ہے
وزیر اعظم شہباز شریف کو روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا خصوصی پیغام موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو جنوبی ایشیا اور عالم اسلام میں روس کا کلیدی شراکت دار سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے ساتھ ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے میں روس گہری دلچسپی رکھتا ہے۔
پاک روس بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس
زرائع کے مطابق روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے جمعرات کو لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ نکولے شولگینوف جمعہ کو اسلام آباد میں ہونے والے پاک روس بین الحکومتی کمیشن کے آٹھویں دور کے اجلاس کے لیے روسی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | ایران سے دہشت گردوں کے حملے میں چار فوجی شہید
یہ بھی پڑھیں | افغان وزارت خارجہ کے باہر خودکش دھماکے میں 5 افراد ہلاک، حکام
ملاقات کے دوران فریقین نے روس سے رعایتی نرخوں پر پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر تبادلہ خیال کے علاوہ روس سے پاکستان کو طویل المدتی بنیادوں پر تیل اور گیس کی فراہمی پر غور کیا اور گیس پائپ لائن منصوبے کا جائزہ بھی لیا۔
خصوصی پیغام کے ذریعے، روسی وزیر توانائی نے بتایا کہ صدر پیوٹن نے پاکستان کو جنوبی ایشیا اور اسلامی دنیا میں روس کا اہم شراکت دار قرار دیا ہے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے روس مضبوط دلچسپی رکھتا ہے۔
روسی وفد کا خیر مقدم
وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے شہباز شریف نے روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ شہباز شریف نے ستمبر 2022 میں سمرقند میں صدر پیوٹن کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں پاکستان اور روس کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی معاملات میں دوطرفہ تعاون کو اپ گریڈ کرنے کی گہری خواہش کا بھی ذکر کیا۔
دو طرفہ تعلقات کی اہمیت پر اتفاق
ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے توانائی کے شعبے کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں روس سے پاکستان کو طویل المدتی بنیادوں پر تیل اور گیس کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گیس پائپ لائنز سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
یاد رہے کہ دسمبر میں ایک پاکستانی وفد نے روس کا دورہ کیا تھا۔ دورے کے دوران، روس نے پاکستان کو 100,000 بیرل یومیہ خام تیل کی فراہمی کی تصدیق کی ہے۔