پاکستان کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کا 21 واں موقع ہے جب اسے اس باوقار ادارے کے بورڈ میں نمائندگی ملی ہے۔
اس انتخاب کو پاکستان کی جانب سے عالمی جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے لیے کی جانے والی کوششوں کا اعتراف سمجھا جاتا ہے۔
پاکستان کو یہ عہدہ ویانا میں ہونے والی IAEA کی 68 ویں جنرل کانفرنس کے دوران مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے خطے کی نمائندگی کرتے ہوئے دیا گیا۔
اس کا دورانیہ دو سال ہوگا۔ پاکستان کے جوہری توانائی کے پرامن استعمال میں تعاون اور ترقیاتی منصوبوں میں کردار کی وجہ سے اس کی ساکھ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔
پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے تحت قائم مختلف طبی اداروں، جیسے کہ NORI ہسپتال، نے عالمی سطح پر کینسر کے علاج اور تشخیص میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گرسی نے بھی NORI کی خدمات کو سراہا جو پاکستان کے 19 کینسر اسپتالوں میں شامل ہے۔
پاکستان کا انتخاب اس بات کا مظہر ہے کہ وہ IAEA کے مشن کے ساتھ مضبوطی سے منسلک ہے اور وہ اپنے تجربات اور مہارت کو دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ بانٹنے کے لیے پُرعزم ہے۔