پاکستان اور چین نے بحری تعاون کے چوتھے دور کے مذاکرات کے ذریعے اپنی دوستی کی ایک سالہ سالگرہ منائی۔ جمعرات کو ہونے والی اس ملاقات کا مقصد سمندری تعاون میں ان کی مشترکہ کوششوں کا جائزہ لینا تھا۔
دونوں ممالک کے نمائندوں نے اپنے تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جن میں بحری تبادلے، علاقائی ٹیم ورک، میری ٹائم انفراسٹرکچر کی ترقی، ماہی گیری میں تعاون، سائنس اور ٹیکنالوجی، سرچ اینڈ ریسکیو مشنز، بحری آفات سے نمٹنے اور سمندری آلودگی سے نمٹنے جیسے امور شامل ہیں۔ یہ بات چیت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (چین) محمد عامر خان اور چینی وزارت خارجہ کے شعبہ سرحدی اور سمندری امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وانگ جنفینگ کے درمیان ہوئی۔
مذاکرات کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وانگ جنفینگ نے سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری (ایشیا پیسفک) عمران احمد صدیقی سے ملاقات کی۔
دونوں فریقوں نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی اور ہمہ موسمی سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے بات چیت کے تیسرے دور کی کامیابی کی بنیاد پر اپنے تعاون کو بڑھانے کا عہد کیا۔
یہ بھی پڑھیں | "پاکستان کا فلسطین میں اسرائیل کے اقدامات کی اقوام متحدہ سے تحقیقات کا مطالبہ: احتساب اور بین الاقوامی تحفظ کا مطالبہ”
علاقائی اور عالمی سمندری امور میں بدلتی ہوئی حرکیات کو تسلیم کرتے ہوئے، پاکستان اور چین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ان کا تعاون پرامن اور خوشحال ایشیا پیسیفک خطے کے لیے ان کے مشترکہ وژن کے مطابق ہے۔ ابھرتے ہوئے خطرات اور چیلنجوں سے مل کر نمٹنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے اپنی بحری افواج کے درمیان باقاعدہ تبادلے اور تعلقات کو مضبوط بنانے کا عہد کیا۔
چین نے پاکستان کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک نے اگلے سال چین میں میری ٹائم ڈائیلاگ کے پانچویں دور کی میزبانی کرکے اس مثبت رفتار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔