پاکستان اور چین نے گزشتہ روز علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے اپنے تعاون مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
چینی وزیر دفاع جنرل وی فینگی کی پاکستان کی سویلین قیادت سے ملاقاتوں کی یہ خاص بات تھی جس کے دوران دونوں فریقین نے ہندوستان کے بالادست ڈیزائن سے علاقائی سلامتی کو بڑھتے ہوئے خطرات کی طرف اشارہ کیا۔
جنرل وی پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں جبکہ دورہ پاکستان کے بعد وہ نیپال کا دورہ کریں گے۔
پاکستان اور چین کے فوجی رہنماؤں نے ایک روز قبل دفاعی تعاون میں اضافہ کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں | ترقی یافتہ ممالک میں زیادہ مانگ کی وجہ سے پاکستان میں انفلوئنزا کی کوئی ویکسین نہیں: رپورٹ
وزیر اعظم عمران خان نے جنرل وی سے ملاقات میں ، ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے "یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات” کا ذکر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کس طرح حکمران بی جے پی کے متشدد اقدامات ، بھارتی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک اور آزادی کے خلاف اقدامات سے علاقائی امن کو خطرہ لاحق ہے۔
Accompanied State Councilor and Minister of Defence General Wei Fenghe to call on President Dr. Arif Alvi @ArifAlvi and Prime Minister @ImranKhanPTI, and to meet #COAS, #CJCSC. pic.twitter.com/pTEoO1lEZO
— Nong Rong (@AmbNong) December 1, 2020
انہوں نے ابھرتے ہوئے چیلنجوں اور خطرات سے نمٹنے کے لئے دوطرفہ "اسٹریٹجک مواصلات اور ہم آہنگی” تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے جنرل وی کو بتایا کہ چین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے پاکستان کی ایک اہم بات علاقائی امن کے لئے چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ بیجنگ کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔ صدر نے ہندوستانی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا جس سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی بھارت کی ریاستی سرپرستی پر بھی روشنی ڈالی۔عارف ڈاکٹر علوی نے کہا کہ دفاعی تعاون کی بہت بڑی گنجائش موجود ہے جسے باہمی مفاد کے لئے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔