پاکستان آرمی نے باضابطہ طور پر چین کے تیار کردہ جدید Z-10ME اٹیک ہیلی کاپٹرز کو اپنے فضائی بیڑے کا حصہ بنا لیا ہے۔ افواجِ پاکستان کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ان ہیلی کاپٹرز کی شمولیت کا مقصد فوج کی جنگی صلاحیتوں کو مزید مؤثر اور جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
یہ ہیلی کاپٹرز چین کے ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن نے تیار کیے ہیں اور انہیں پہلی بار بین الاقوامی سطح پر فروری 2024 میں سنگاپور ایئر شو میں پیش کیا گیا تھا۔
ان حملہ آور ہیلی کاپٹرز کو زمین اور فضاء میں موجود اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق Z-10ME ہر موسم میں لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے یعنی دن ہو یا رات یہ اپنی کارروائی جاری رکھ سکتا ہے۔ اس میں جدید ریڈار سسٹمز اور الیکٹرانک وار فیئر کے جدید آلات نصب کیے گئے ہیں جو اسے دشمن کے جدید خطرات کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
سنہ 2021 میں چین نے Z-10 ہیلی کاپٹرز کی ایک آزمائشی کھیپ پاکستان کو بھیجی تھی۔ تاہم اُس وقت یہ ہیلی کاپٹرز فوج کی توقعات پر پورا نہیں اترے اور انہیں واپس بھیج دیا گیا۔ اس کے باوجود بعض عسکری ماہرین جیسے کہ آسٹریلیا کے سابق دفاعی اتاشی برائن کلاوگلی نے اس وقت ہی پیشگوئی کی تھی کہ پاکستان مستقبل میں Z-10 کا بہتر ورژن حاصل کر سکتا ہے اور اب Z-10ME کی شمولیت نے یہ پیشگوئی درست ثابت کر دی ہے۔
فوجی مشقوں کے سلسلے میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے حال ہی میں مظفرگڑھ کے فائرنگ رینج کا دورہ کیا جہاں انہوں نے جوانوں کے جذبے، پیشہ ورانہ مہارت اور حربی صلاحیتوں کو سراہا۔ انہوں نے مشترکہ مشقوں میں اعلیٰ سطح پر ہم آہنگی کو دیکھ کر کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ فوج جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو رہی ہے۔
بعد ازاں ملتان گیریژن میں ان کی ملاقات مختلف جامعات سے وابستہ ماہرینِ تعلیم اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ہوئی۔ اس موقع پر انہوں نے قومی یکجہتی اور عسکری و سول اداروں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا خاص طور پر اس وقت جب پاکستان کو ہائبرڈ وار فیئر جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں جعلی خبریں، سائبر حملے اور غیر روایتی خطرات شامل ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ آج کے دور میں صرف فوج نہیں بلکہ پوری قوم کو مل کر ملک کا دفاع کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ "قومی اتحاد اب صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ہماری بقاء کی حکمتِ عملی ہے۔”
جنرل منیر کو جاری تربیتی سرگرمیوں اور آپریشنل تیاریوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر انہوں نے فوجی فارمیشنز کی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج ملکی سرحدوں اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا نیا سیٹلائٹ چین کی مدد سے کامیابی سے خلا میں بھیج دیا گیا