پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو 14 اکتوبر کو ہندوستان کے خلاف ورلڈ کپ 2023 کے میچ کے دوران پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ پیش آنے والے "نامناسب رویے” کے بارے میں شکایت درج کرائی ہے۔
شکایت احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں شائقین کے رویے کے گرد گھومتی ہے، جو مبینہ طور پر پورے میچ میں نامناسب نعروں میں مصروف رہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ نعرے پاکستانی کھلاڑیوں پر لگائے گئے تھے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اس رویے کا شکار ہوئے۔ سری لنکا کے خلاف اپنی سنچری غزہ کے لوگوں کے لیے وقف کرنے کے بعد، ہندوستان کے خلاف میچ کے دوران ہندوستانی شائقین کی جانب سے ان کا استقبال مذہبی نعروں سے کیا گیا۔ یہ واقعہ 6 اکتوبر کو ہالینڈ کے خلاف کھیل کے دوران نماز ادا کرنے پر سپریم کورٹ آف انڈیا کے ایک وکیل ونیت جندال کی طرف سے رضوان کے خلاف دائر کی گئی سابقہ شکایت کے بعد ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | ٹک ٹوکر ڈولی کو ٹیکس چوری کے الزامات اور وائرل آگ کے واقعے کا سامنا ہے
رضوان کی اپنی سنچری غزہ کے لوگوں کے لیے وقف کرنے سے پہلے بھی تنازعہ کھڑا ہوا تھا، لیکن آئی سی سی نے ان کے اس فعل کو قابل قبول حدود میں سمجھتے ہوئے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
شائقین کے رویے سے متعلق خدشات کے علاوہ، پی سی بی نے پاکستانی صحافیوں کے لیے ویزا میں تاخیر اور بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کرنے والے پاکستانی شائقین کے لیے ویزا کی واضح پالیسی کی عدم موجودگی سے متعلق مسائل بھی اٹھائے ہیں۔ ورلڈ کپ ایونٹ 5 اکتوبر سے شروع ہونے کے باوجود پی سی بی نے پاکستانی شائقین اور صحافیوں کے لیے بھارتی ویزوں کے اجراء میں تاخیر پر مایوسی کا اظہار کیا۔ کچھ صحافی 14 اکتوبر کو میچ سے عین قبل اپنے ویزے ملنے کے بعد بھارت جانے میں کامیاب ہو گئے۔
پی سی بی کی شکایات ان وسیع تر چیلنجوں اور تناؤ کی نشاندہی کرتی ہیں جو بعض اوقات ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اعلی درجے کے کرکٹ میچوں کے ساتھ ہوسکتے ہیں، جو دنیا میں سب سے شدید اور بڑے پیمانے پر دیکھے جانے والے کرکٹ مقابلوں میں سے ہیں۔