پاور بریک ڈاؤن کی انکوائری رپورٹ
وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی حصے میں پاور بریک ڈاؤن کی انکوائری رپورٹ پیر کو جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ایک بیان میں وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف ذاتی طور پر تمام معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران متاثر ہونے والے بجلی کے فیڈرز کو بحال کر دیا گیا ہے۔
فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں کمی ہوئی ہے
وزیر بجلی نے کہا کہ جون کے مقابلے میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں 9 روپے 70 پیسے فی یونٹ کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں بجلی کی فراہمی کا نظام بحال کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب میں ڈینگی کے 359 نئے کیسز رپورٹ
یہ بھی پڑھیں | پاکستان میں سکالر شپ کیسے حاصل کریں؟
وفاقی وزیر نے حکومت کے تھر کول فیلڈ سے سستے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے ارادے کی نشاندہی کی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ ہمیں تھر کول کے لیے ڈالرز کی ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی، یہ درآمد شدہ کوئلے سے 10 گنا سستا ہے۔
تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار سے بجلی کی قیمت کم ہو جائے گی۔
بجلی سستی ہو جائے گی
اس سے قبل ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ تھر میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار اس سال دسمبر میں 1,320 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی اور گرڈ میں 330 میگاواٹ کا اضافہ ہوگا۔
وزیر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ایک اور 1,320 میگاواٹ تھر کول پاور پراجیکٹ اگلی موسم گرما سے قبل پیداوار شروع کر دے گا جس سے دیسی کوئلے سے بجلی کی پیداوار دوگنا ہو کر 2640 میگا واٹ ہو جائے گی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ عالمی منڈی میں کوئلے کی قیمت 400 ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی ہے جبکہ تھر کا کوئلہ صرف 40 ڈالر فی ٹن میں دستیاب ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھر کے کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس بجلی کی لاگت کو کم کرنے میں بھی مدد کریں گے۔