متحدہ عرب امارات –
ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج محمد رضوان کی وائرل تصویر نے پاکستانی کرکٹ شائقین اور سابق کرکٹرز کے دلوں کو پگھلا دیا ہے جس کے بعد عوام نے محند رضوان کو ہیرو قرار دیا ہے۔
پاکستانی بلے باز محمد رضوان نے آسٹریلیا کے خلاف جمعرات کے ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں 67 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ اسکور کیا تھا باوجود اس کے کہ سینے میں انفیکشن کی وجہ سے انہوں نے دو دن اسپتال میں گزارے۔
اس بات کی تصدیق ٹیم کے ڈاکٹر نے آسٹریلیا کے ہاتھوں پانچ وکٹوں کی شکست کے بعد کی۔
ٹوئٹر پر لیجنڈری فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کرکٹر محمد رضوان کی ملک سے وابستگی اور لگن کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں | کیا اسٹیٹ بینک واقعی پلاسٹک کے نوٹ جاری کرے گا؟ وضاحتی بیان آیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ اس آدمی نے آج اپنے ملک کے لیے کھیلا اور اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہ گزشتہ دو دنوں سے ہسپتال میں تھا۔
پاکستانی ٹیم کے ڈاکٹر نجیب سومرو نے کہا تھا کہ محمد رضوان کو 9 نومبر کو سینے میں شدید انفیکشن ہوا جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا، انہوں نے دو راتیں آئی سی یو میں گزاریں۔ محمد رضوان نے ناقابل یقین صحتیابی حاصل کی اور میچ سے پہلے اسے فٹ سمجھا گیا۔ ہم اس کے عظیم عزم اور استقامت کو دیکھ سکتے ہیں جو اس کے ملک کے لیے کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔ اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ اس نے آج کیسی کارکردگی دکھائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی صحت کے بارے میں فیصلہ پوری ٹیم انتظامیہ نے کیا تھا، یہ پوری ٹیم کے حوصلے کے حوالے سے تھا اس لیے ہم نے اسے ٹیم کے اندر رکھا۔
رضوان کی 52 گیندوں کی اننگز اور فخر زمان کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 72 رنز کی شراکت سمیت، جنہوں نے ناقابل شکست 55 رنز بنائے، پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت ملنے کے بعد 176-4 تک پہنچا دیا تھا۔
کپتان بابر اعظم، جنہوں نے 39 رنز بنا کر ٹورنامنٹ کے بیٹنگ چارٹ میں 303 رنز کی برتری حاصل کی، اپنے اوپننگ پارٹنر محمد رضوان کے "غیر معمولی” رویے کی تعریف کی۔
بابر اعظم نے کہا کہ یقینی طور پر وہ ایک ٹیم مین ہے۔ آج جس طرح سے وہ کھیلے، وہ غیر معمولی تھا۔ جب میں نے اسے دیکھا تو وہ تھوڑا سا ابنارمل تھا، لیکن جب میں نے اس سے اس کی صحت کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا کہ نہیں، میں کھیلوں گا۔ اور آج جس طرح سے اس نے کھیلا اس نے ظاہر کیا کہ وہ ایک ٹیم مین ہے۔ اور میں اس کے روے اور کارکردگی کے بارے میں بہت پراعتماد ہوں۔
یاد رہے کہ مارکس اسٹونیس (40) اور میتھیو ویڈ (41) نے 81 رنز کی ناقابل شکست اسٹینڈ بنا کر آسٹریلیا کو اتوار کے روز نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ وکٹوں اور ایک اوور کے ساتھ فائنل میں پہنچا دیا ہے۔