ٹیکس فائلر ہونا ہر شہری کے لیے اہم ہے تاکہ وہ قانونی طور پر ٹیکس قوانین کی پابندی کر سکے اور مختلف ٹیکس فوائد حاصل کرسکے۔ زیادہ تر لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ ٹیکس فائلر ہیں یا نہیں تاکہ اپنی مالی حالت درست طریقے سے سمجھ سکیں۔
ٹیکس فائلر ہونے کی حیثیت کو جانچنے کے لیے آسان اور موثر طریقے موجود ہیں جو ہر فرد استعمال کر سکتا ہے۔ اس مضمون میں ان طریقوں کا جائزہ لیا جائے گا جو آسانی سے فائلر اسٹیٹس چیک کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
Table of Contents
1) ایف بی آر کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرکے فائلر اسٹیٹس چیک کریں
اگر کوئی شخص اپنے ٹیکس فائلر ہونے کی تصدیق کرنا چاہتا ہے تو وہ ایف بی آر کی آفیشل ویب سائٹ پر جا کر یہ کام آسانی سے کر سکتا ہے۔ ایف بی آر کا IRIS 2.0 پورٹل اس مقصد کے لیے بہترین اور زیادہ استعمال ہونے والا پلیٹ فارم ہے۔
صارف IRIS پورٹل پر اپنا CNIC نمبر اور دیگر ضروری تفصیلات درج کر کے لاگ ان کر سکتا ہے۔ اس کے بعد اسے اپنی فائلنگ ہسٹری اور فائلر اسٹیٹس دکھائی دے گا، جس سے پتا چلتا ہے کہ وہ ٹیکس فائلر ہے یا نہیں۔
یہ طریقہ مکمل طور پر آن لائن ہوتا ہے اور صارف کو فوری جواب مل جاتا ہے۔ اگر شخص فائلر نہ ہو تو پورٹل سے رجسٹریشن اور ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے اقدامات بھی شروع کیے جا سکتے ہیں۔
اس عمل سے نہ صرف وقت کی بچت ہوتی ہے بلکہ غلط فہمیوں سے بچاؤ بھی ممکن ہوتا ہے۔ ایف بی آر کا پورٹل جدید ہے اور ٹیکس سے متعلق تمام ضروری خدمات فراہم کرتا ہے۔
2) ایف بی آر کی 9966 ایس ایم ایس سروس استعمال کریں
ایف بی آر نے 9966 نمبر پر ایک ایس ایم ایس سروس متعارف کرائی ہے تاکہ شہری آسانی سے معلوم کر سکیں کہ وہ ٹیکس فائلر ہیں یا نہیں۔
اس سروس کے ذریعے، صارف اپنا شناختی کارڈ نمبر (CNIC) موبائل سے ایس ایم ایس کر کے معلوم کر سکتا ہے کہ وہ ایکٹو ٹیکس پیئر کی فہرست میں شامل ہے یا نہیں۔
یہ طریقہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مفید ہے جن کے پاس انٹرنیٹ نہیں ہے یا وہ ایپ استعمال کرنے میں آسانی محسوس نہیں کرتے۔
ایس ایم ایس کرنے کے بعد فوری جواب موصول ہوتا ہے، جس میں واضح بتایا جاتا ہے کہ ٹیکس فائلر ہے یا نان فائلر۔
یہ سروس صارفین کو آسانی سے اپنی ٹیکس حیثیت جانچنے کا موقع دیتی ہے اور بینک یا دیگر اداروں میں ضروری کارروائیوں کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے۔
3) آن لائن ایف بی آر پورٹل سے فائلر رپورٹ حاصل کریں

ایف بی آر کا آن لائن پورٹل ٹیکس فائلر رپورٹ چیک کرنے کے لیے آسان ذریعہ فراہم کرتا ہے۔ صارفین اپنی ٹیکس پروفائل اس پورٹل پر لاگ ان کر کے فوری طور پر فائلر کی حیثیت معلوم کر سکتے ہیں۔
پورٹل پر نیشنل ٹیکس نمبر (NTN) یا کم از کم دیگر شناختی معلومات درج کرنی ہوتی ہیں۔ چند کلکس میں صارف کو معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل ہے یا نہیں۔
یہ سروس آن لائن حاصل کرنے سے ٹیکس دہندگان کو وقت کی بچت ہوتی ہے اور فائلر ہونے کی تصدیق آسانی سے ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ صارف اپنی سابقہ فائلنگ کا ریکارڈ بھی دیکھ سکتے ہیں۔
4) اپنے NTN نمبر کے ذریعے فائلر اسٹیٹس معلوم کریں

وہ شخص جو اپنا NTN نمبر جانتا ہے، آسانی سے اپنے فائلر اسٹیٹس کو چیک کر سکتا ہے۔ یہ طریقہ خاص طور پر فائدہ مند ہوتا ہے جب کسی کو اپنی ٹیکس ریکارڈ کی صحیح معلومات حاصل کرنی ہوں۔
فائلر اسٹیٹس چیک کرنے کے لیے صارف ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر جا کر اپنا NTN نمبر داخل کرتا ہے۔ بعض اوقات یہ سہولت موبائل ایپس یا ایس ایم ایس سروس کے ذریعے بھی دستیاب ہوتی ہے۔
NTN نمبر کے ذریعے اسٹیٹس معلوم کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آیا وہ فرد یا کاروبار ٹیکس ریکارڈ پر موجود ہے یا نہیں۔ یہ معلومات بینک میں کھاتہ کھلوانے یا دیگر مالی امور میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ طریقہ آپ کو ٹیکس فائلر بننے کے عمل میں آسانی دیتا ہے اور وقت پر اپنی مالی ذمہ داریوں کو مکمل کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ اپنے NTN نمبر کو ہمیشہ محفوظ رکھیں تاکہ ضرورت پڑنے پر جلد معلومات حاصل کر سکیں۔
5) ایف بی آر کی موبائل ایپ سے چیک کریں

ایف بی آر کی موبائل ایپ کے ذریعے ٹیکس فائلر ہونے کی حیثیت آسانی سے دیکھی جا سکتی ہے۔ صارفین ایپ کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے شناختی کارڈ یا NTN نمبر سے لاگ ان کر سکتے ہیں۔
ایپ میں فائلر اسٹیٹس چیک کرنے کا آپشن موجود ہوتا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آیا وہ اب تک اپنا ٹیکس ریٹرن جمع کروا چکا ہے یا نہیں۔
یہ طریقہ صارفین کو فوری معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس میں دیگر سہولیات بھی شامل ہیں، جیسے کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانا اور مختلف ٹیکسز کی معلومات حاصل کرنا۔
ایف بی آر کی موبائل ایپ استعمال کرنا آسان ہے اور یہ سبھی صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ اس سے ٹیکس فائلر اسٹیٹس کے بارے میں یقین دہانی ہوتی ہے بغیر کسی پیپر ورک کے۔
6) اپنے CNIC نمبر کے ذریعے آن لائن سٹیٹس چیک کریں

اگر کوئی شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ وہ ٹیکس فائلر ہے یا نہیں، تو وہ اپنے CNIC نمبر کے ذریعے آسانی سے اپنا سٹیٹس آن لائن چیک کر سکتا ہے۔ نیشنل ٹیکس نمبر (NTN) اور فائلر اسٹیٹس کی معلومات ایف بی آر کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوتی ہیں۔
صارف کو صرف اپنی CNIC نمبر ایف بی آر کے مخصوص پورٹل پر داخل کرنا ہوتا ہے۔ اس کے بعد اسے اپنی ٹیکس فائلر حیثیت کا پتہ چل جائے گا۔ یہ طریقہ تیز اور قابل اعتماد ہے۔
نادرا کی ویب سائٹ یا موبائل ایپ کے ذریعے بھی CNIC کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ اس سے شناختی کارڈ کی حالت معلوم ہوتی ہے جو کہ ٹیکس فائلنگ کے لیے ضروری ہے۔
آن لائن طریقہ اس لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ وقت بچاتا ہے اور آسانی سے کہیں سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، SMS سروس کے ذریعے بھی CNIC کی معلومات حاصل کی جا سکتی ہے۔
یہ سب طریقے عام لوگوں کے لیے دستیاب ہیں اور انہیں فائلر اسٹیٹس چیک کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے وہ اپنی ٹیکس ذمہ داریوں کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔
7) بینک یا مالیاتی ادارے سے فائلر سرٹیفکیٹ حاصل کریں
ٹیکس فائلر ہونے کا ثبوت بینک یا کسی مالیاتی ادارے سے فائلر سرٹیفیکیٹ لے کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ سرٹیفیکیٹ آپ کو اس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ آپ نے اپنے ٹیکس معاملات حکومتی قواعد کے مطابق مکمل کیے ہیں۔
بینک یا مالیاتی ادارے اس سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر آپ کو کم وِدہولڈنگ ٹیکس کے ساتھ سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، بینک قرضہ حاصل کرنے یا سرمایہ کاری کے عمل میں یہ سرٹیفیکیٹ بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔
فائلر سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے لیے بینک میں اپنی شناخت اور نیشنل ٹیکس نمبر (NTN) یا ٹیکس پیئر رجسٹریشن کی تفصیلات جمع کروانا ضروری ہے۔ سرٹیفیکیٹ عمومی طور پر چند دنوں میں جاری کر دیا جاتا ہے۔
یہ طریقہ نہ صرف ٹیکس فائلر ہونے کی تصدیق کرتا ہے بلکہ آپ کو حکومتی فوائد اور مالیاتی سہولیات میں مدد بھی دیتا ہے۔ اس لیے اپنے بینک سے سرٹیفیکیٹ لینا ٹیکس فائلرز کے لیے اہم ہے۔
8) دفاتر ایف بی آر میں جا کر سٹیٹس تصدیق کروائیں
ٹیکس فائلر کی حیثیت کی تصدیق کے لیے وہ ایف بی آر کے دفاتر جا سکتے ہیں۔ وہاں موجود عملہ آپ کی فائلنگ کی تفصیلات چیک کر کے بتائے گا کہ آیا آپ ٹیکس فائلر ہیں یا نہیں۔
اگر آپ کو آن لائن سسٹم سے تصدیق میں مشکل ہو تو یہ طریقہ سب سے زیادہ قابل اعتماد ہے۔ آپ کو اپنا شناختی کارڈ اور دیگر متعلقہ دستاویزات ساتھ لے کر جانا ہوگا۔
دفاتر میں جا کر آپ کو اپنے ٹیکس اکاؤنٹ کی مکمل جانچ پڑتال کرنی چاہیے۔ اس سے آپ کو اپنی فائلنگ کی صورتحال کا واضح پتہ چلے گا اور آپ کسی بھی غلطی کو فوراً درست کرا سکتے ہیں۔
9) اکاؤنٹنٹ کی مدد سے فائلر اسٹیٹس معلوم کریں

اگر کوئی شخص اپنی فائلر اسٹیٹس خود سے نہیں جان سکتا تو وہ ایک تجربہ کار اکاؤنٹنٹ کی مدد لے سکتا ہے۔ اکاؤنٹنٹ کے پاس ٹیکس کے قوانین اور نظام کی اچھی سمجھ ہوتی ہے، جو اسے اسٹیٹس جانچنے میں مدد دیتی ہے۔
اکاؤنٹنٹ ایف بی آر کے آن لائن پورٹل یا ڈیجیٹل سسٹمز سے اسٹیٹس چیک کر سکتا ہے۔ وہ آپ کے متعلقہ دستاویزات اور معلومات کے ذریعے آپ کی فائلنگ کی حیثیت جانچتا ہے۔
یہ طریقہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو ٹیکس کے حوالے سے کم تجربہ رکھتے ہیں یا ای فائلنگ کے پیچیدہ عمل کو سمجھنا مشکل سمجھتے ہیں۔
اکاؤنٹنٹ آپ کو یہ بھی بتا سکتا ہے کہ اگر آپ کا اسٹیٹس نان فائلر ہے تو آگے کیا اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس طرح آپ اپنی ٹیکس ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے پورا کر سکتے ہیں۔
10) ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے بعد خودکار تصدیق حاصل کریں
ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کے بعد اس کی تصدیق کرنا ضروری ہوتا ہے۔ تصدیق کے بغیر ریٹرن مکمل نہیں سمجھا جاتا۔ اب یہ عمل آسان اور خودکار ہو گیا ہے۔
وہ مختلف طریقے استعمال کر سکتے ہیں جیسے بینک کے اے ٹی ایم، نیٹ بینکنگ، یا رجسٹرڈ موبائل نمبر سے تصدیق۔ یہ طریقے تیز اور محفوظ ہیں۔ اس سے وقت کی بچت ہوتی ہے اور غلطی کا امکان کم ہوتا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے اس عمل کو آسان بنانے کے لیے خودکار نظام متعارف کرایا ہے۔ اس کے ذریعے فائلرز بغیر کسی پیچیدگی کے اپنے ریٹرن کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
ایک بار تصدیق مکمل ہونے کے بعد فائلر FBR کی Active Taxpayer List (ATL) میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کئی مالی اور حکومتی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔
ٹیکس فائلر اور نان فائلر کے درمیان فرق
ٹیکس فائلر اور نان فائلر میں بنیادی فرق ٹیکس کی ادائیگی اور حکومتی قوانین کی پابندی سے جڑا ہے۔ ٹیکس فائلر کو کئی مالی سہولیات اور رعایتیں ملتی ہیں، جبکہ نان فائلر کو کئی پابندیوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ٹیکس فائلر کے فوائد
ٹیکس فائلر بننے سے مالی اور قانونی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ ان پر کم ودہولڈنگ ٹیکس لگتا ہے۔
بینکوں سے قرضے لینا آسان ہوتا ہے کیونکہ فائلر کا مالی ریکارڈ واضح ہوتا ہے۔
حکومت کی جانب سے دی جانے والی مختلف سبسڈیز اور مراعات صرف ٹیکس فائلرز کو دی جاتی ہیں۔
ٹی وی ، موبائل اور دوسرے بلوں میں ٹیکس کی کٹوتی کم ہوتی ہے۔
مذید، ٹیکس فائلر اپنی قانونی حیثیت کو بہتر بناتے ہیں اور کثیر النوع مالی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔
نان فائلر کے ممکنہ نقصانات
نان فائلرز پر کئی پابندیاں عائد ہوتی ہیں، جن میں بعض سخت مالی اور قانونی مسائل شامل ہیں۔
ان کی وشہتاکی پر زیادہ ودہولڈنگ ٹیکس لگتا ہے جو باقی افراد کے مقابلے میں زیادہ رقم کا نقصان ہے۔
حکومت نے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے وہ ٹیکس نادہندگان میں شامل ہو جائیں گے۔
نان فائلر بینکوں سے آسانی سے قرضے نہیں لے سکتے اور ان کے لیے کئی سرکاری اور مالیاتی سہولیات بند ہو سکتی ہیں۔
یہ افراد قانونی پیچیدگیوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر انہوں نے آمدنی کی صحیح تفصیلات ظاہر نہ کی ہوں۔
پاکستان میں ٹیکس فائلر اسٹیٹس کی اہمیت
ٹیکس فائلر ہونا آج کے دور میں ضروری ہے کیونکہ یہ نہ صرف حکومت کی پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ کاروباری اور مالی مواقع کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اس سے فرد یا ادارہ مختلف قانونی اور مالی فوائد کا حامل بنتا ہے۔
حکومتی پالیسیوں سے مطابقت
ٹیکس فائلر اسٹیٹس رکھنے والا فرد یا ادارہ حکومت کے ٹیکس قوانین کی پابندی کرتا ہے۔ یہ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ وہ ملک کی مالی ترقی میں حصہ ڈال رہا ہے۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس فائلر کو خاص رعایتیں دی جاتی ہیں جن میں کم ودہولڈنگ ٹیکس شامل ہے۔ اس کے علاوہ، فعال ٹیکس دہندگان کو جرمانے یا قانونی کارروائی سے بچاؤ حاصل ہوتا ہے۔
ٹیکس فائلر کی حیثیت سے، افراد اور کمپنیاں سرکاری اسکیموں اور سبسڈی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جس کا مقصد معیشت کو مستحکم بنانا ہے۔
کاروباری اور مالی فوائد
ٹیکس فائلر ہونے کے باعث ایک شخص یا کاروبار کو بینک قرضے ملنا آسان ہو جاتا ہے۔ یہ اس کی مالی ساکھ کو بہتر بناتا ہے اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھاتا ہے۔
مالیاتی ادارے اور حکومت کے دفاتر ٹیکس فائلر کو ترجیح دیتی ہیں جب کاروباری لائسنس، کنٹریکٹ یا دیگر سہولیات کی بات آتی ہے۔
مزید یہ کہ، ٹیکس فائلر بننے سے آئندہ میں ٹیکس چھوٹ، سبسڈی، اور دیگر مالی فوائد مل سکتے ہیں جو آمدنی کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے مالی استحکام میں اضافہ ہوتا ہے۔
اکثر پوچھے جانے والے سوالات
ٹیکس فائلر بننے اور اپنی حیثیت جانچنے کے لیے مختلف طریقے اور دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، فائلرز کو کچھ خاص مراعات ملتی ہیں اور فائلر کی حیثیت برقرار رکھنا قانونی تقاضہ بھی ہے۔
ٹیکس فائلر کیسے بنا جا سکتا ہے؟
ٹیکس فائلر بننے کے لیے فرد کو ایف بی آر کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرنا ہوتا ہے۔
رجسٹریشن کے بعد، انکم ٹیکس ریٹرن فائل کر کے وہ فعال ٹیکس دہندہ بن سکتا ہے۔
ٹیکس فائلر کی حیثیت کی تصدیق کے لیے کون سا دستاویز ضروری ہے؟
ٹیکس فائلر اسٹیٹس چیک کرنے کے لیے NTN (نیشنل ٹیکس نمبر) کی ضرورت ہوتی ہے۔
مزید برآں، شناختی دستاویز جیسے CNIC یا موبائل نمبر بھی بعض صورتوں میں استعمال ہوتا ہے۔
ٹیکس فائلرز کے لیے مراعات کیا ہیں؟
ٹیکس فائلرز کو کم وِدہولڈنگ ٹیکس کی شرح پر ٹیکس دینا پڑتا ہے۔
وہ بینک قرضے حاصل کرنے میں آسانی پکاتے ہیں اور حکومت کی مختلف سہولیات کا حق دار بنتے ہیں۔
ٹیکس فائلر کی حیثیت کیوں ضروری ہے؟
ٹیکس فائلر ہونے سے قانون کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی یقینی ہوتی ہے۔
یہ جرمانے سے بچاؤ اور مالی فوائد کی بنیاد بھی بنتی ہے۔
ایف بی آر کی ویب سائٹ پر ٹیکس فائلر کی حیثیت کیسے چیک کی جاتی ہے؟
ایف بی آر کی ویب سائٹ پر جونہیں لاگ ان کر کے NTN نمبر ڈال کر فائلر اسٹیٹس دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ طریقہ آسان اور فوری معلومات حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
ٹیکس گوشواروں کی فائلنگ کا آخری تاریخ کیا ہے؟
انکم ٹیکس ریٹرن عموماً 30 ستمبر تک فائل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
لیکن کاروباری افراد کے لیے مختلف تاریخیں ہوسکتی ہیں جن کا تعلق کاروباری سال سے ہوتا ہے۔






