حالیہ برسوں میں ، تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) تمباکو نوشی چھوڑنے کی کوشش کرنے والوں میں ایک بہت بڑی پراڈکٹ بن کر ابھری ہے۔ تاہم ، ایچ ٹی پیز کے بارے میں غلط فہمیاں رائج ہیں ، خاص طور پر پاکستان جیسے ممالک میں ، جس سے بہت سے لوگ ان کے پیچھے موجود سائنس کے بارے میں الجھن میں پڑ جاتے ہیں ۔ بالغ تمباکو نوشی کرنے والوں کو درست معلومات فراہم کرنے اور انہیں باخبر انتخاب کرنے کے لیے علم سے آراستہ کرنے کے لیے ، ایچ ٹی پیز کے ارد گرد پانچ عام افسانوں کو ختم کرنا ضروری ہے ۔
پہلی گڑھی ہوئی بات: تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) اتنی ہی نقصان دہ ہیں جتنی کہ عام سگریٹ ۔
حقیقت: اگرچہ سگریٹ اور تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) کے آلات دونوں میں تمباکو ہوتا ہے ، لیکن اہم فرق استعمال کے طریقہ کار میں ہے ۔ جب سگریٹ جلنے کے عمل سے گزرتی ہے تو وہ 400 ڈگری سینٹی گریڈ پر جلتی ہے ، لیکن پف کے دوران ، وہ اس سے بھی زیادہ بھڑک سکتی ہے ،اور 900 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر کے درجہ حرارت تک پہنچ سکتی ہے ، جس کے نتیجے میں زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں ۔ اس کے برعکس ، ایچ ٹی پیز تمباکو کو صرف تقریبا 350 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم کرتے ہیں ، جو نقصان دہ مادوں کی پیداوار کو روکتے ہیں ۔
دوسری گڑھی ہوئی بات: تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) سے نکلنے والا دھواں اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا سگریٹ سے نکلنے ولا دھواں ۔
حقیقت: سگریٹ ایسا دھواں پیدا کرنے کے لیے جانی جاتی ہے ، جو صحت کے لیے اخطرات پیدا کرتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ، پیسو سموکنگ پھیپھڑوں کے کینسر ، دل کی بیماری اور سانس کے انفیکشن جیسی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے ۔ ایچ ٹی پیز ایک ایروسول بخارات پیدا کرتے ہیں جو بنیادی طور پر پانی ، گلیسرین اور نیکوٹین پر مشتمل ہوتا ہے ۔ یہ ایروسول سگریٹ کے دوسرے دھوئیں میں پائے جانے والے نقصان دہ کیمیکلز کے مقابلے میں پاس موجود لوگوں کے لیے کم سے کم خطرہ پیدا کرتا ہے ۔
تیسری گڑھی ہوئی بات: تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) اور سگریٹ دونوں میں یکساں طور پر تیز بو ہوتی ہے ۔
حقیقت: اگرچہ سگریٹ تمباکو کی وجہ سے اپنی تیز اور دیرپا بو کی وجہ سے جانی جاتی ہے ، لیکن ایچ ٹی پیز کم بو پیدا کرتے ہیں ۔ چونکہ ایچ ٹی پیز تمباکو کو جلانے کے بجائے گرم کرتے ہیں ، اس لیے وہ ایسے ذرات اور کیمیکل کم خارج کرتے ہیں جو تیز بو میں معاون ہوتے ہیں ۔ ایچ ٹی پیز ان لوگوں کے لیے ایک زیادہ مناسب آپشن ہے جو اپنی طرف زیادہ توجہ مبذول کرائے بغیر یا اپنے کپڑوں ، فرنیچر یا آس پاس کے ماحول پر مستقل بو چھوڑے بغیر اپنی نیکوٹین کی خواہش کو پورا کرنا چاہتے ہیں ۔
چوتھی گڑھی ہوئی بات: تمباکو کی مصنوعات(ایچ ٹی پیز) میں سائنسی ، ثبوت پر مبنی توثیق کا فقدان ہے ۔
حقیقت: پچھلی دہائی کے دوران ، متعدد عالمی مطالعات نے ایچ ٹی پیز کے ممکنہ خطرات کا جائزہ لیا ہے ، مستقل طور پر یہ پتہ چلا ہے کہ وہ تمباکو نوشی کے مقابلے میں نقصان دہ اجزاء کی نمایاں طور پر کم سطح پیدا کرتے ہیں ۔ جاپان ، جنوبی کوریا اور اٹلی جیسے ممالک میں صحت عامہ کے اداروں نے بھی ایچ ٹی پیز کا وسیع جائزہ لیا ہے ، اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر ، ان مصنوعات کو اپنی تمباکو کنٹرول پالیسیوں میں شامل کیا ہے ۔
پانچویں گڑھی ہوئی بات: تمباکو کی مصنوعات(ایچ ٹی پیز) میں عام سگریٹ کے برعکس نیکوٹین نہیں ہوتی۔
حقیقت: ایچ ٹی پیز میں درحقیقت نیکوٹین ہوتی ہے ۔ اگرچہ نیکوٹین نشہ آور ہے ، لیکن یہ سگریٹ کے دھوئیں میں پائے جانے والے دیگر مادوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم نقصان دہ ہے ۔ ایچ ٹی پیز سے نیکوٹین کو ہٹانا نتیجہ خیز نہیں ہوگا ، کیونکہ زیادہ تر صارفین اطمینان کے لیے اس پر انحصار کرتے ہیں ۔ سگریٹ کے دھوئیں میں پائے جانے والے زہریلے کیمیکلز کو کم کرتے ہوئے نیکوٹین کی فراہمی کو یقینی بنانا نقصان کو کم کرنے کا ایک بنیادی اصول ہے ۔
پاکستان میں تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) کے بارے میں صارفین اور پالیسی سازوں کے درمیان باخبر فیصلہ سازی کو آسان بنانے کے لیے ان خرافات کو دور کرنا بہت ضروری ہے ۔ شواہد پر مبنی فوائد کو تسلیم کرکے اور غلط فہمیوں کو دور کرکے ، ہم گرم تمباکو کی مصنوعات اور ملک میں تمباکو نوشی سے متعلق نقصان کے بوجھ کو کم کرنے میں ان کے ممکنہ کردار کے بارے میں زیادہ بہتر ماحول کو فروغ دے سکتے ہیں ۔
حالیہ برسوں میں ، تمباکو کی مصنوعات (ایچ ٹی پیز) تمباکو نوشی چھوڑنے کی کوشش کرنے والوں میں ایک بہت بڑی پراڈکٹ بن کر ابھری ہے۔ تاہم ، ایچ ٹی پیز کے بارے میں غلط فہمیاں رائج ہیں ، خاص طور پر پاکستان جیسے ممالک میں ، جس سے بہت سے لوگ ان کے پیچھے موجود سائنس کے بارے میں الجھن میں پڑ جاتے ہیں ۔ بالغ تمباکو نوشی کرنے والوں کو درست معلومات فراہم کرنے اور انہیں باخبر انتخاب کرنے کے لیے علم سے آراستہ کرنے کے لیے ، ایچ ٹی پیز کے ارد گرد پانچ عام افسانوں کو ختم کرنا ضروری ہے ۔
پہلی گڑھی ہوئی بات:گرم تمباکو کی مصنوعات اتنی ہی نقصان دہ ہیں جتنی کہ عام سگریٹ ۔
حقیقت: اگرچہ سگریٹ اور گرم تمباکو کے آلات دونوں میں تمباکو ہوتا ہے ، لیکن اہم فرق استعمال کے طریقہ کار میں ہے ۔ جب سگریٹ دہن سے گزرتے ہیں تو وہ 400 ڈگری سینٹی گریڈ پر جلتے ہیں ، لیکن پف کے دوران ، وہ اس سے بھی زیادہ بھڑک سکتے ہیں ، 900 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر کے درجہ حرارت تک پہنچ سکتے ہیں ، جس کے نتیجے میں زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں ۔ اس کے برعکس ، ایچ ٹی پیز تمباکو کو صرف تقریبا 350 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم کرتے ہیں ، جو نقصان دہ مادوں کی پیداوار کو روکتے ہیں ۔
دوسری گڑھی ہوئی بات: گرم تمباکو کی مصنوعات سے نکلنے والا دھواں اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا سگریٹ سے نکلنے ولا دھواں ۔
حقیقت: سگریٹ پایسا دھواں پیدا کرنے کے لیے جانا جاتا ہے ، جو بے صحت کے لیے اہم خطرات پیدا کرتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ، پیسو سموکنگ پھیپھڑوں کے کینسر ، دل کی بیماری اور سانس کے انفیکشن جیسی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے ۔ ایچ ٹی پیز ایک ایروسول بخارات پیدا کرتے ہیں جو بنیادی طور پر پانی ، گلیسرین اور نیکوٹین پر مشتمل ہوتا ہے ۔ یہ گرم تمباکو ایروسول سگریٹ کے دوسرے دھوئیں میں پائے جانے والے نقصان دہ کیمیکلز کے مقابلے میں پاس موجود لوگوں کے لیے کم سے کم خطرہ پیدا کرتا ہے ۔
تیسری گڑھی ہوئی بات: گرم تمباکو کی مصنوعات اور سگریٹ دونوں میں یکساں طور پر تیز بو ہوتی ہے ۔
حقیقت: اگرچہ سگریٹ تمباکو کی وجہ سے اپنی تیز اور دیرپا بو کی وجہ سے جانی جاتی ہے ، لیکن ایچ ٹی پیز کم بو پیدا کرتے ہیں ۔ چونکہ ایچ ٹی پیز تمباکو کو جلانے کے بجائے گرم کرتے ہیں ، اس لیے وہ ایسے ذرات اور کیمیکل کم خارج کرتے ہیں جو تیز بو میں معاون ہوتے ہیں ۔ ایچ ٹی پیز ان لوگوں کے لیے ایک زیادہ مناسب آپشن ہے جو اپنی طرف زیادہ توجہ مبذول کرائے بغیر یا اپنے کپڑوں ، فرنیچر یا آس پاس کے ماحول پر مستقل بو چھوڑے بغیر اپنی نیکوٹین کی خواہش کو پورا کرنا چاہتے ہیں ۔
چوتھی گڑھی ہوئی بات: گرم تمباکو کی مصنوعات میں سائنسی ، ثبوت پر مبنی توثیق کا فقدان ہے ۔
حقیقت: پچھلی دہائی کے دوران ، متعدد عالمی مطالعات نے ایچ ٹی پیز کے ممکنہ خطرات کا جائزہ لیا ہے ، مستقل طور پر یہ پتہ چلا ہے کہ وہ تمباکو نوشی کے مقابلے میں نقصان دہ اجزاء کی نمایاں طور پر کم سطح پیدا کرتے ہیں ۔ جاپان ، جنوبی کوریا اور اٹلی جیسے ممالک میں صحت عامہ کے اداروں نے بھی ایچ ٹی پیز کا وسیع جائزہ لیا ہے ، اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر ، ان مصنوعات کو اپنی تمباکو کنٹرول پالیسیوں میں شامل کیا ہے ۔
پانچویں گڑھی ہوئی بات: گرم تمباکو کی مصنوعات میں عام سگریٹ کے برعکس نیکوٹین نہیں ہوتا ہے ۔
حقیقت: ایچ ٹی پیز میں درحقیقت نیکوٹین ہوتی ہے ۔ اگرچہ نیکوٹین نشہ آور ہے ، لیکن یہ سگریٹ کے دھوئیں میں پائے جانے والے دیگر مادوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم نقصان دہ ہے ۔ ایچ ٹی پیز سے نیکوٹین کو ہٹانا نتیجہ خیز نہیں ہوگا ، کیونکہ زیادہ تر صارفین اطمینان کے لیے اس پر انحصار کرتے ہیں ۔ سگریٹ کے دھوئیں میں پائے جانے والے زہریلے کیمیکلز کو کم کرتے ہوئے نیکوٹین کی فراہمی کو یقینی بنانا نقصان کو کم کرنے کا ایک بنیادی اصول ہے ۔
پاکستان میں گرم تمباکو کی مصنوعات کے بارے میں صارفین اور پالیسی سازوں کے درمیان باخبر فیصلہ سازی کو آسان بنانے کے لیے ان خرافات کو دور کرنا بہت ضروری ہے ۔ شواہد پر مبنی فوائد کو تسلیم کرکے اور غلط فہمیوں کو دور کرکے ، ہم گرم تمباکو کی مصنوعات اور ملک میں تمباکو نوشی سے متعلق نقصان کے بوجھ کو کم کرنے میں ان کے ممکنہ کردار کے بارے میں زیادہ بہتر ماحول کو فروغ دے سکتے ہیں ۔