نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے اعلان پر زور دیا ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل سے محصور انکلیو میں اس کے فوجی حملے کا جواب مانگے۔
تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار 4 اور 5 مئی کو بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 15ویں سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے بدھ کے روز گیمبیا پہنچے۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق حماس کے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تقریباً 35,000 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، انکلیو کا زیادہ تر بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے اور ایک انسانی بحران پیدا ہو گیا جو قحط کی طرف بڑھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں جنوبی اسرائیل میں تقریباً 1,200 افراد مارے گئے تھے۔
او آئی سی کی اسلامی سربراہی کانفرنس کے 15ویں اجلاس سے قبل جمعرات کو وزرائے خارجہ کے تیاری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قرارداد 2728 پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسرائیل سے مقبوضہ فلسطین میں بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا جائے۔ وہ تمام فلسطینی املاک کو چھوڑ دیں۔
انہوں نے غزہ کے عوام کی جاری نسل کشی کے بارے میں پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کیا اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی کو دوبارہ فعال کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ بحران کا واحد مستقل حل محفوظ، قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔