الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو 2024 کے عام انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے اثاثوں اور آمدنی کے بیان میں پائے جانے والے تضادات کی وضاحت کے لیے منگل کو طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعلیٰ کو ہدایت کی ہے کہ وہ منگل کو ذاتی طور پر پیش ہوں اور اپنے آمدنی سے زائد اثاثوں سے متعلق وضاحت پیش کریں۔
محمد کفیل نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے ڈیرہ اسماعیل خان ضلع کی تحصیل کلاچی میں 735 کنال اراضی کی ملکیت کا غلط دعویٰ کیا ہے۔ محمد کفیل کے مطابق، یہ زمین عارضی طور پر علی امین گنڈا پور کو منتقل کی گئی ہے جو کہ اصل میں آصف خان کی ہے۔ درخواست میں محمد کفیل کا کہنا ہے کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے محض ایک ری مالک کے طور پر خود کو ظاہر کیا ہے۔
علی امین گنڈاپور کے کرپشن کیسز
خیبرپختونخوا کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف پانچ سے زائد مقدمات درج کرائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پانچوں مقدمات ڈی آئی خان سرکل کے اینٹی کرپشن تھانے میں درج کیے گئے ہیں۔ مقدمہ نمبر 2، 7، 10، 6، اور 9 میں علی امین گنڈا پور کو بطور مدعا درج کیا گیا ہے۔ علی امین گنڈا پور کو دو مقدمات سے بری کرنے کے لیے ایک رپورٹ متعلقہ عدالت کو بھجوائی گئی ہے، جب کہ باقی تین میں وہ اب بھی ملزم ہیں۔