پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اتوار کو تحریک عدم اعتماد سے قبل ملکی سیکیورٹی اداروں نے وزیراعظم عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کی اطلاع دی ہے۔
ڈان اخبار نے فواد چوہدری کے حوالے سے بتایا کہ ان رپورٹس کے بعد حکومت کے فیصلے کے مطابق عمران خان کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔
ان کا یہ بیان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل واوڈا کی جانب سے اسی طرح کے دعوے کیے جانے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کے "ملک بیچنے” سے انکار پر انہیں قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
سیکیورٹی ایجنسیوں نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملےکا منصوبہ سامنے آیا ہے، ان رپورٹس کے بعد حکومتی فیصلے کے مطابق وزیر اعظم کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 1, 2022
فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز کے شو میں ایک خط پر تبصرہ کیا تھا جس پر عمران خان نے پی ٹی آئی کے 27 مارچ کو طاقت کے مظاہرہ میں نشان زد کیا تھا، یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس میں ان کی حکومت کو گرانے کی غیر ملکی سازش کے "ثبوت” موجود ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔
تاہم انہوں نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ آیا خط میں وزیراعظم کے قتل کی مبینہ سازش کا ذکر تھا۔
فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو متعدد بار بتایا گیا کہ 27 مارچ کی ریلی میں ان کے ڈائس سے پہلے بلٹ پروف شیشہ لگانے کی ضرورت ہے لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں | امریکی محکمہ خارجہ نے “دھمکی آمیز خط” کو بےبنیاد قرار دے دیا
وزیر اطلاعات کے یہ دعوے بھی ایک دن بعد سامنے آئے ہیں جب عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب کے دوران قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ سے قبل اپوزیشن رہنماؤں اور ان کے مبینہ ہینڈلرز کے ذریعے ان کی حکومت کے خلاف رچائی گئی "بین الاقوامی سازش” کو ناکام بنانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
قوم سے براہ راست خطاب میں، عمران خان نے ‘ دھمکی’ پر بات کی اور انہیں ہٹانے کی غیر ملکی سازش کا حصہ قرار دیا کیونکہ وہ ایک آزاد خارجہ پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔
عمران خان نے خط کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے اپنے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد سے بھی جوڑا۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں اتوار کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو گی۔
امریکہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اس نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر پاکستان کو کوئی خط نہیں بھیجا کیونکہ اس نے عمران خان کی زیرقیادت حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں امریکہ کے ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی ہے۔