وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کے روز ہندوستانی عوام سے اظہار یکجہتی کی جبکہ بھارت کوویڈ19 سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی دعا ان تمام لوگوں کے ساتھ ہے جو مہلک وائرس میں مبتلا ہیں۔ میں تمام پروسی ملک کے مریضوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ممالک کو عالمی سطح پر صحت کے بحران سے مل کر لڑنا چاہئے کیونکہ مجموعی طور پر ساری دنیا کو اس کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی سرحد پار سے کوویڈ19 صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے اپنے سرکاری ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ ان مشکل اوقات میں ہماری دعائیں ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ ہیں خدا کی مہربانی ہو اور یہ مشکل وقت جلد ہی ختم ہوجائے۔
یاد رہے کہ بھارت مین ہفتے کے روز تیسرے روز بھی دنیا میں سب سے زیادہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے کرونا وائرس کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کل تعداد 346،786 ہو گئی ہے۔
اس ووت بھارت میں آکسیجن سلنڈروں ، اسپتال کے بستروں اور دیگر ضروریات کی شدید کمی ہے۔ پاکستانی شہریوں نے بھی اپنے ہمسایہ ممالک کے لئے ریلی نکالی اور وزیر اعظم عمران سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی صورتحال میں ان کی مدد کریں۔
اس کے علاوہ جمعہ کے روز عبدالستار ایدھی کے بیٹے اور فاؤنڈیشن کے چیئرمین فیصل ایدھی نے بھی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مدد کی پیش کش کی۔
میں کوروناء (COVID-19) کی مہلک ترین لہر کاسامناکرنےوالےہندوستانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتاہوں ۔ ہم اپنےہمسایوں سمیت دنیا بھر میں وباء کی زد میں آنے والوں کی جلد شفایابی کیلئے دعاگو ہیں۔ انسانیت پر حملہ آور اس آفت کا ہمیں باہم مل کر مقابلہ کرنا چاہئیے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 24, 2021
ہندوستان میں صورتحال بدستور بڑھتی جارہی ہے جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اموات کی تعداد ایک ہزار چھ سو چھتیس تک پہنچ گئیں جس کے بعد مجموعی تعداد 189،544 ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں |کوویڈ19 ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے لئے فوج میدان میں آ گئی
جمعہ کے روز ہندوستان بھر میں لوگوں نے آکسیجن کی فراہمی کی کمی محسوس کی اور بیشتر مریضوں نے اسپتالوں کے باہر دم توڑا کیونکہ دارالحکومت میں کوویڈ 19 سے ہر پانچ منٹ میں ایک موت ریکارڈ کی گئی ہے۔
بھارت کی دوسری لہر نے ملک کو بری طرح متاثر کیا ہے کہ اسپتالوں میں آکسیجن ، بیڈ اور اینٹی وائرل دوائیں ختم ہو رہی ہیں۔ دہلی میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ بہت سارے مریضوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے کیونکہ ان کے لئے جگہ نہیں تھی۔
دارالحکومت کی ویران گلیوں میں ، دن میں ایمبولینس سائرن بجا رہی تھیں ، جو ہندوستان کے بدترین متاثر شہروں میں سے ایک ہے ، جہاں وائرس کی منتقلی کو روکنے کی کوشش کرنے اور روکنے کے لئے لاک ڈاؤن لگا دیا ہے۔