پاکستان –
وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 بلین ڈالر بطور ڈیپازٹ اور 1.2 بلین ڈالر مالیت کی تیل کی فراہمی قرضوں پر کی۔
آج ایک ٹویٹ میں، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے بشمول اب جب دنیا کو اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سامنا ہے۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا کہ سعودیہ نے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے 3 ارب ڈالر کے ذخائر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بھی کوششیں کر رہا ہے اور اس حوالے سے اعلان بہت جلد متوقع ہے۔ توقع ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے یہ پیکج توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت چھٹے جائزے کو پورا کرنے کے لیے ایک طویل سفر طے کرے گا۔
وزیر اعظم عمران خان کے مشیر خزانہ شوکت ترین سمیت کابینہ کے دیگر وزراء کے ساتھ حال ہی میں ہونے والے دورے کے دوران سعودی عرب نے پاکستان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔
زرائع کے مطابق شوکت ترین اور وزیر توانائی حماد اظہر آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے اور میڈیا کو مزید تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
ریاض کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا اعلان وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر کیا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے مرکزی بینک میں 3 بلین ڈالر بطور ڈپازٹ اور سال کے دوران 1.2 بلین ڈالر کی ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی مالی معاونت کا اعلان کیا یے۔
وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ اس سہولت سے عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں تجارت اور فاریکس اکاؤنٹس پر دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔