وزیر اطلاعات شبلی فراز نے نجی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا موقف ہے کہ ٹِک ٹوک جیسی سوشل میڈیا ایپس معاشرے کی اقدار کو بری طرح نقصان پہنچا رہی ہیں اور انہیں بلاک کردیا جانا چاہئے۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی کے بارے میں انتہائی تشویش مند ہیں اور انہوں نے تمام متعلقہ طبقوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستانی معاشرے کی سماجی و مذہبی اقدار کو ختم کرنے سے پہلے اس رجحان کو روکنے کے لئے اقدامات کریں۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اس معاملے پر ایک یا دو بار نہیں بلکہ 15 یا 16 بار ان سے بات کی ہے اور وہ مرکزی دھارے میں شامل ذرائع کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا اور اس کے ذریعہ معاشرے میں پھیلی فحاشی کو روکنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی بنانا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل ایک انٹرویو میں وزیر اعظم نے بھی اس معاملے پر اپنے خیالات شیئر کیے تھے جب ان کی توجہ موٹر وے اجتماعی زیادتی کے واقعے پر مبذول کروائی گئی تھی۔
تاریخ بتاتی ہے کہ جب معاشرے میں فحاشی کا اضافہ ہوتا ہے تو دو چیزیں ہوتی ہیں: جنسی جرائم میں اضافہ ہوتا ہے اور خاندانی نظام ٹوٹ جاتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ جنگ کریں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کے گھناؤنے جرائم کے خلاف لڑنا پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے حال ہی میں انھیں بتایا تھا کہ ٹک ٹاک جیسے ایپس معاشرے کی اقدار کو بری طرح نقصان پہنچا رہے ہیں لہذا اس کو روکا جانا چاہئے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ اس طرح کے ایپس کے مالکان سے پہلے معاشرے کی اقدار کا احترام کرنے اور غیر یقینی اور فحش مواد کو شیئر نہ کرنے کو یقینی بنانے کے لئے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ (عمران خان) ایک ایسا شخص ہے جس نے اپنی زندگی مغرب میں صرف کی ہے اور اس طرح وہ ہماری معاشرتی اور ثقافتی اقدار کی طاقت کو سمجھتا ہے ، جس کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔
وزیر اطلاعات نے یقین دلایا کہ فحاشی کی روک تھام کے لئے ہر اقدام اٹھایا جائے گا۔
زرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران نے پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان میں صارفین کے لئے انٹرنیٹ ، سوشل میڈیا اور فحاشی کی مختلف ایپس کو بند کریں۔
پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) امیر عظیم باجوہ نے حال ہی میں بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان فحاشی کی وجہ سے معاشرے کی معاشرتی ، ثقافتی اور مذہبی اقدار کو ہونے والی تباہی سے پریشان ہیں۔ پی ٹی اے کے سربراہ نے کہا کہ ملک کے آئین اور قانون کے مطابق کسی بھی طرح کی فحش اور بے ہودہ شیئر نہیں ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں پی ٹی اے نے پانچ ڈیٹنگ ایپلی کیشنز کو بند کردیا تھا جو ہم جنس پرستوں کی فحش تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرکے عریانی پھیلانے اور ہم جنس پرستی کو فروغ دینے میں ملوث پائے گئے تھے۔
اس سے قبل جولائی میں ، پی ٹی اے نے چینی ملکیت میں چلنے والی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو بھی حتمی انتباہ جاری کیا تھا اور اسے کسی بھی فحش مواد کو فلٹر کرنے کا حکم دیا تھا۔ جبکہ بیگو لائیو کو مکمل بند کر دیا گیا تھا جو تاحال بند ہے۔