وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے حکومت کے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اقدام پر زبردست ردعمل کی تعریف کی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں رقم 200 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بیرون ملک میں مقیم حضرات قوم کا "عظیم اثاثہ” ہیں۔
وزیر اعظم نے ٹویٹر پر لکھا کہ اب رقم کی رفتار تیز ہو رہی ہے۔ پہلے 100 ملین 76 دن میں آئے اور اگلے 100 ملین ڈالر صرف 28 دن میں آئے۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کیا ہے؟
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان میں ڈیجیٹل اکاؤنٹس چلانے کے قابل بناتا ہے۔ پاکستانی حکومت کا مقصد ہے کہ اس اقدام سے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت بخشنے کے لئے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے۔
مرکزی بینک کی ستمبر میں جاری ایک پریس ریلیز میں ، وزیر اعظم کے دفتر نے کہا تھا کہ مرکزی بینک کی جانب سے یہ اقدام پاکستان میں کام کرنے والے تجارتی بینکوں کے ساتھ کام کرے گا۔ اس نے کہا ملک کی تاریخ میں پہلی بار ، نان ریٹرننگ پاکستانی (این آر پی) بغیر کسی بینک برانچ ، سفارت خانہ یا قونصل خانے جانے کی ضرورت کے مکمل طور پر ڈیجیٹل اور آن لائن عمل کے ذریعے دور سے اکاؤنٹ کھول سکیں گے۔
میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کا جوہماری متاعِ عظیم ہیں،مشکور ہوں۔انکی جانب سے مرکزی بنک کے#RoshanDigitalAccount کےذریعےارسال کردہ رقوم کل ماشاءاللہ 200ملین $سےتجاوزکرگئیں۔ترسیلِ زر میں تیزی آرہی ہے:پہلے100ملین $ 76جبکہ اگلے 100ملین $ محض 28روز میں وطن پہنچےhttps://t.co/sEe2wiOYrG
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 24, 2020
بیان میں لکھا گیا ہے کہ صارف کسی بھی غیر ملکی کرنسی یا روپیہ والے اکاؤنٹ ، یا دونوں کا انتخاب کرسکتا ہے۔ ان اکاؤنٹس میں فنڈز کسی بھی قسم کی باقاعدہ منظوری کی ضرورت کے بغیر مکمل طور پر وطن ٹرانسفر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کرنٹ اکاؤنٹ کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا
نجی نیوز سے بات کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ یہ نئی سہولت نو لاکھ غیر مقیم پاکستانیوں کے لئے دستیاب ہوگی ، جس سے انہیں مقامی اسٹاک مارکیٹوں میں پیسہ لگانے ، سرکاری بانڈز اور سیکیورٹیز خریدنے اور بنیادی بینکاری خدمات سے فائدہ اٹھانے کی اجازت ہوگی۔
اسٹیٹ بینک کے افسر نے مزید کہا کہ اس وقت کم از کم آٹھ پاکستانی بینک روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی سہولت فراہم کریں گے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو امریکی ڈالر یا پاکستانی روپے میں فنڈز جمع کرانے کی اجازت دیں گے۔