وزیر اعظم شہباز شریف کی ابتدائی زندگی اور تعلیم
میاں محمد شہباز شریف 23 ستمبر 1951 کو لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق بھٹ کشمیری قبیلے سے ہے اور ان کا خاندان 1947 کی تقسیم کے بعد امرتسر، بھارت سے لاہور منتقل ہوا۔ ان کے والد، محمد شریف، نے 1960 کی دہائی میں اتفاق گروپ کی بنیاد رکھی،جو کہ ایک بڑا صنعتی ادارہ بن گیا۔ شہباز شریف نے اپنی ابتدائی تعلیم سینٹ انتھونی ہائی اسکول، لاہور سے حاصل کی اور پھر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے بی اے کی ڈگری مکمل کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے سیاسی کیریئر کا آغاز
شہباز شریف نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1988 میں کیا جب وہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1990 میں وہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی دونوں کے رکن منتخب ہوئے، لیکن انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالا۔ 1997 میں وہ پہلی بار پنجاب کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے، لیکن ان کی حکومت 1999 میں جنرل پرویز مشرف کی طرف سے کی گئی فوجی بغاوت کی وجہ سے ختم ہو گئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جلاوطنی اور واپسی
2000 میں، شریف خاندان نے سعودی عرب میں جلاوطنی اختیار کی جہاں وہ تقریباً سات سال تک مقیم رہے۔ 2007 میں پاکستان واپسی کے بعد شہباز شریف دوبارہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے اور 2013 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ 2013 میں وہ تیسری بار پنجاب کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔
شہباز شریف بحیثیت وزیر اعظم
2022 میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد، شہباز شریف پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔ ان کی حکمرانی کو انتظامی مہارت اور بیوروکریسی پر قابو پانے کے حوالے سے سراہا جاتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف پر الزامات
شہباز شریف کے سیاسی کیریئر میں کئی تنازعات بھی شامل ہیں۔ ان پر کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے جن میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ان منصوبوں کے ٹھیکے اپنے قریبی افراد کو دیے۔ تاہم، ان الزامات میں سے کوئی بھی عدالت میں ثابت نہیں ہو سکا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی ذاتی زندگی
شہباز شریف کی پہلی شادی نصرت شہباز سے ہوئی جن سے ان کے چار بچے ہیں۔ ان کے بڑے بیٹے، حمزہ شہباز، دو بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 2018 میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی بنے۔ 2003 میں، شہباز شریف نے تہمینہ درانی سے دوسری شادی کی۔
شہباز شریف نے اپنی محنت اور نظم و نسق کے باعث پاکستان کی سیاست میں ایک منفرد مقام حاصل کیا ہے اور انہیں پاکستان کے بہترین ایڈمنسٹریٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔