وزیر اعظم شہباز شریف نے تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد کی صنعتوں میں ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم (ٹی ٹی ایس) کے نفاذ میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ سات دنوں کے اندر ٹی ٹی ایس کے نفاذ میں حائل رکاوٹوں اور ٹیکس چوری میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے کمیٹی تشکیل دیں۔
وزیراعظم آفس (پی ایم او) سے جاری بیان کے مطابق اس اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب اور احد چیمہ، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جہانزیب خان، ایف بی آر کے چیئرمین ملک امجد زبیر ٹوانہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم نے حکام سے ٹریکنگ سسٹم میں تاخیر کی وجوہات کے بارے میں پوچھا اور کہا کہ اس نظام کو گزشتہ دو سالوں میں بڑی صنعتوں میں فعال بنانا چاہیے تھا۔
کہتے ہیں کہ بڑی صنعتوں میں دو سال پہلے ٹریک اینڈ ٹریس کو فعال کر دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہیے۔
مزاحمت کرنے والی فیکٹریوں کو سیل کر دیا جائے
وزیر اعظم نے حکم دیا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کی تمام پیداواری لائنوں پر یہ نظام نافذ کیا جائے اور جو فیکٹریاں اس کارروائی میں مزاحمت کریں انہیں فوری طور پر سیل کر دیا جائے۔
تفڈیلات کے مطابق ٹریکنگ سسٹم کو جعلی اور غیر معیاری مصنوعات کو روکنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں وزیر اعظم نے کہا کہ جعلی اور غیر رجسٹرڈ سگریٹ فروشوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
یاد رہے کہ ایف بی آر نے 2021 میں تمباکو، سیمنٹ، چینی اور کھاد کے شعبوں میں ٹی ٹی ایس کو چلانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ جبکہ ابھی تک ایف بی آر اس سسٹم کو فعال کرنے میں ناکام رہی ہے۔