پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک اہم خطاب کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے خاص طور پر بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (LOC) عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر حملے کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر ممکن طریقے سے اپنی خودمختاری کا دفاع کرے گا۔
شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کشمیر کی صورتحال اور بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جب بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا تھا۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ یہ غیر قانونی اقدامات واپس لے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دے، جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں عالمی مسائل پر بھی روشنی ڈالی جن میں فلسطین کا مسئلہ، اسلاموفوبیا، اور ماحولیاتی تبدیلیاں شامل ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی فلسطین میں کارروائیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔
شہباز شریف کا خطاب کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حوالے سے عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کی کوشش تھی جس میں انہوں نے بھارت کے جارحانہ رویے اور خطے میں امن کے امکانات کو نمایاں کیا ہے۔