پاکستان –
وزارت داخلہ نے بدھ کے روز بتایا کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے تجویز کردہ تمام 27 نکات پر عملدرآمد مکمل کر لیا ہے جس کے بعد بین الاقوامی نگران ادارے کے لیے ملک کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر پوری طرح عمل کیا ہے اور اب ہم ایف اے ٹی ایف کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جو کہ آج (جمعرات) کو متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
پیرس میں جاری ایف اے ٹی ایف کے تین روزہ اجلاس کے دوران پاکستان کا ایجنڈا بدھ کو مکمل ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
ایک ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی 100 فیصد تعمیل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے باقی آخری نکات پر عملدرآمد مکمل کر لیا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ گرے لسٹ سے نام نکالنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ اب پیش رفت [رپورٹ] کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
پیش رفت رپورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کے مقدمات میں تقریبا 150 افراد کو سزا سنائی گئی ہے جبکہ پاکستان نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے مسئلے پر قابو پا لیا ہے۔ اس کے علاوہ ، کچھ عرصے سے ملک میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے۔
اس کے علاوہ ، منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو سزا دینے کے لیے قانون میں ترمیم کی گئی تھی جبکہ حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو مشتبہ بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ ، وکلاء ، اکاؤنٹنٹس وغیرہ جیسے پیشوں کی نگرانی میں پیش رفت ہوئی ہے۔