پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) نے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) عام انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے انتخابات کی ’’ ہیرا پھیری ‘‘ کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پارٹی کے ٹکٹ ہولڈر جمعرات کو اسلام آباد میں جمع ہوئے اور فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی کی بڑے پیمانے پر دھاندلی کے خلاف حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
گذشتہ 5 سالوں سے اس خطے پر حکمرانی کرنے والی حزب اختلاف کی جماعت نے ایک احتجاجی تحریک کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں | این اے 249 میں پیپلرز پارٹی کی جیت، دیگر جماعتوں کا انتخابی نتائج ماننے سے انکار
پارٹی ذرائع کے مطابق ، ٹکٹ ہولڈروں نے پولنگ کے عمل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور انتخابات میں اپنی شکست کو پی ٹی آئی کی دھاندلی کا نتیجہ قرار دیا۔ پی ٹی آئی پر انتخابی مشق میں توڑ پھوڑ کا الزام لگایا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی خطے میں اتوار کے عام انتخابات میں 25 نشستوں پر کامیابی کے بعد آزاد جموں و کشمیر کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ مسلم لیگ ن صرف 6 ایل اے سیٹیں حاصل کرسکی ہے۔
منگل کو ، مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں بشمول شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال اور آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور انتخابی نتائج کو مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم پاکستان میں اور پوری دنیا میں اس دھاندلی کے خلاف تحریک چلائیں گے اور عمران خان کو بے نقاب کریں گے ۔
انتخابات کے اگلے ہی دن مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ پارٹی نے انتخابی نتائج کو قبول نہیں کیا ہے۔ میں نے آزاد جموں و کشمیر کے انتخابی نتائج کو قبول نہیں کیا ہے اور نا کروں گی۔ میں نے نہ تو 2018 کے عام انتخابات کے نتائج قبول کیے تھے اور نہ ہی اس کی جعلی حکومت۔
مریم نواز نے اعلان کیا کہ مسلم لیگ (ن) جلد ہی آزاد کشمیر کے انتخابات میں اس شرمناک دھاندلی کے بارے میں حکمت عملی کا اعلان کرے گی۔