زرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ آپسی قیادت کا اس بات پر اتفاق رائے بھی ہو گیا ہے۔ پیپلز پارٹی زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف اس اپوزیشن اتحاد کے عہداروں اور اہم ناموں کا فیصلہ ہونے والی اے پی سی میں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق بلال بھٹو زرداری نے لاہور میں چار دن قیام کیا جس کے بعد وہ اسلام آباد براستہ موٹروے روانہ ہو گئے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ عید الاضحی کے بعد وہ دوبارہ لاہور آئیں گے جبکہ اس ملاقات کا مقصد مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور لیگی صد شہباز شریف سے ہونے والی اے پی سی سے متعلق مشاورت اور لائحہ عمل طے کرنا ہے۔
اس دوران بلاول بھٹو زرداری کی شہباز شریف کی بیماری کے باعث ملاقات نا ہو سکی لیکن دونوں رہنماؤں کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں مختصر بات چیت ہوئی۔ ٹیلی فونک رابطہ ہونے کے بعد اگلے دن مسلم لیگ ن کے تین رکنی اعلی سطحی وفد نے خیر سگالی کے طور پر بلاول بھٹو ہاؤس حاضری دی اور وہاں پہ ہی اے پی سی سے متعلق مشاورت ہوئی اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔