مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان بدھ کی شب اسلام آباد میں انتقال کر گئے۔
ان کی عمر 68 سال تھی۔ اس خبر کی تصدیق مسلم لیگ ن کے نائب صدر مریم نواز نے کی۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ سینیٹر مشاہد اللہ خان ، [میاں نواز شریف] کے وفادار اور غیر معمولی ساتھی نے ہمیں چھوڑ دیا ہے۔ افسوسناک خبر سن کر میں بکھر سی گئی ہوں۔
تفصیلات کے مطابق مشاہد اللہ، جو 11 مارچ کو سینیٹ سے ریٹائر ہونے والے تھے ، ان کی طبیعت خراب تھی اور وہ دسمبر 2020 سے علاج کر رہے تھے۔
مسلم لیگ (ن) نے انہیں آئندہ سینیٹ انتخابات لڑنے کے لئے ٹکٹ جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | پیپلز پارٹی کے مرتضی بلوچ نے کراچی پی ایس 88 سے میدان جیت لیا
وہ 1953 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1990 میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی تھی اور مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر سنہ 2009 اور 2015 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ وہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کے بھی رکن تھے۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے دور میں ملک کے وزیر اطلاعات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مشاہد اللہ نڈر تھے اور وہ کبھی بھی آمروں کے خلاف کھڑے ہونے سے پیچھے نہیں ہٹے۔
پی ٹی آئی کے شہریار آفریدی نے کہا کہ سینیٹر مشاہداللہ خان کے انتقال کے بارے میں جان کر انہیں سخت دکھ پہنچا۔اللہ جنت میں مرحوم کی روح کو جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی ہمت عطا کرے۔ پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک تعزیتی پیغام بھی جاری کیا۔ ایک تجربہ کار سیاستدان اور پی ایم ایل این کے سینئر رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان کے انتقال کے بارے میں سن کر ہمیں دکھ ہوا ہے۔ برائے مہربانی اس کے اور ان کے اہل خانہ کے لئے دعا کریں۔
اس کے علاوہ صدر عارف علوی نے سینیٹر کی موت پر غم کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔