ویزہ قوانین میں تبدیلی: ریموٹ ورک کی اجازت
نیوزی لینڈ نے اپنی سیاحت اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے سیاحوں کو ملک میں سفر کرتے ہوئے کام کرنے کی اجازت دینے والے نئے ویزا قوانین متعارف کرائے ہیں۔ وزیر برائے امیگریشن، ایرِکا اسٹینفورڈ نے اعلان کیا ہے کہ 27 جنوری سے وزیٹر ویزا میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ لوگ نیوزی لینڈ میں کام کرتے ہوئے اپنی تعطیلات گزار سکیں۔
ایرِکا اسٹینفورڈ نے کہا کہ یہ ایک نیا موقع ہے جسے نیوزی لینڈ اپنے سیاحتی شعبے کے لیے استعمال کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ لوگ نیوزی لینڈ کو ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھیں جہاں وہ نہ صرف تفریح کر سکتے ہیں بلکہ کام بھی کر سکتے ہیں۔”
وزیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں کہ کتنے لوگ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے، لیکن انہوں نے ڈیجیٹل نومڈ ویزوں کی غیر ممالک میں مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ توقع ظاہر کی کہ نیوزی لینڈ ان لوگوں کے لیے ایک مثالی منزل بن جائے گا جو کام کرنے اور سفر کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ وہ یہاں زیادہ وقت گزاریں گے اور زیادہ خرچ کریں گے، اور یہ کہ وہ ہمارے ملک سے محبت کر کے یہاں دوبارہ آئیں گے۔”
نیوزی لینڈ کی معیشت 2024 کی تیسری سہ ماہی میں تکنیکی کساد بازاری کا شکار ہوئی تھی، اور حکومت اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کر رہی ہے۔ سیاحت کا شعبہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران سرحدوں کی بندش سے مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکا، اور بین الاقوامی سیاح 2019 کی سطح کے تقریباً 86 فیصد تک واپس پہنچے ہیں۔
وزیر برائے اقتصادی ترقی نِکولا ویلس نے کہا کہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ نئے ویزا قوانین نیوزی لینڈ کو دنیا بھر کے ٹیلنٹ کے لیے ایک خوش آئند مقام کے طور پر پیش کریں۔ "ہمیں امید ہے کہ یہ اقدامات نیوزی لینڈ کے ساتھ کاروبار کرنے کی حوصلہ افزائی کریں گے،” انہوں نے کہا۔