نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ 31 دسمبر سے کیٹیگری سی ممالک میں پھنسے ہوئے تمام پاکستانیوں بشمول اوورسیز پاکستانیوں کا درست قومی شناختی کارڈ (این آئی سی او پی) اور پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) ہولڈرز کو بغیر استثنیٰ کے پاکستان واپس آنے کی اجازت دی جائے گی۔
این سی او سی کے مطابق، کیٹگری سی کے ممالک سے سفر کرنے والے مسافروں کو ویکسینیشن کا ثبوت جمع کرانے اور بورڈنگ سے 48 گھنٹے قبل پولیمریز چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہوگی۔
مرکز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر وہ ان ممالک سے سفر کر رہے ہیں جہاں اومیکرون کیسز سامنے آئے ہیں تو انہیں پہنچنے پر لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
اس میں مزید کہا گیا کہ چونکہ کچھ ممالک میں 15 سے 18 سال کی عمر کے افراد کی ویکسینیشن شروع نہیں ہوئی ہے، اس لیے ان عمروں کے درمیان آنے والے مسافروں کی مکمل ویکسینیشن جمع کرانے کی شرط کو یکم دسمبر 2021 کی بجائے 31 جنوری 2022 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان نئی ٹیکنالوجی کو اپنا کر ایک بلین ڈالر بچا سکتا ہے
پچھلے ہفتے، نیشنل کمانڈ سینٹر نے کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے تناظر میں مزید سفری پابندیوں کا اعلان کیا ہے جس میں مزید آٹھ ممالک، زیادہ تر یورپی، کو کیٹیگری سی میں شامل کیا گیا جن مسافروں پر پابندی لگا دی ہے۔
تازہ ترین اعلان کے ساتھ، کیٹیگری سی میں ممالک کی تعداد سات سے بڑھ کر 15 ہوگئی ہے۔ فہرست میں نیدرلینڈ، ہنگری، آئرلینڈ، کروشیا، یوکرین، سلووینیا، ویتنام، پولینڈ، جنوبی افریقہ، موزمبیق، لیسوتھو، ایسواتینی، بوٹسوانا، زمبابوے اور نمیبیا شامل ہیں۔
این سی او سی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کیٹیگری سی ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں پر مکمل پابندی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ممالک سے صرف ‘ضروری’ سفر ممکن ہوگا جو کہ خصوصی کمیٹی کے استثنیٰ کے سرٹیفکیٹ سے مشروط ہے۔