قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے تاحیات چئیرمین نواز شریف ، احسن اقبال ، سابق پرنسپل سیکرٹری برائے سابق نواز ، فواد حسن فواد ، اور دیگر کے خلاف نئے ریفرنسز دائر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ پیشرفت جمعرات کے روز نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ہوئی جس کے دوران اینٹی گرافٹ باڈی نے چار تحقیقات کی منظوری دی۔
نیب کے مطابق ، مسلم لیگ (ن) کے چار افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے ، جن میں پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ اور پی ٹی آئی کے ایم پی اے علیم خان شامل ہیں۔
مزید پڑھئے | نواز شریف کی لندن میٹنگ کی تصاویر موجود ہیں، حکومت کا دعوی
اینٹی گرافٹ باڈی کا کہنا ہے کہ دو دیگر اہم شخصیات ، سابق سکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور انٹلیجنس بیورو کے سابق سربراہ آفتاب سلطان کے خلاف بھی ریفرنسز دائر کیے جائیں گے۔
نیب نے الزام لگایا ہے کہ سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے غیر قانونی طور پر نارووال اسپورٹس سٹی کا دائرہ 30 ملین روپے سے بڑھا کر 3 ارب روپے کردیا تھا۔ مزید یہ کہ نیب نے احسن اقبال اور فواد حسن فواد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جو چار سال قبل وزیر اعظم رہتے ہوئے نواز شریف کے پرنسپل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیتے تھے۔
اجلاس کے دوران کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سابق چیئرمین فرخند اقبال ، سابق ڈی جی پلاننگ غلام سرور سندھو ، محبوب علی خان ، سابق ڈائریکٹر وقار علی خان ، سابق ممبر منصوبہ بندی اور ڈیزائن عبدالعزیز قریشی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔