چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، نیب ملک کی معیشت کو تباہ کرنے اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا ادارہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے منشور میں نیب کو ختم کرنا شامل ہے، نیب سیاستدانوں کو بدنام اور پولیٹیکل انجینئرنگ کا ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ملک کی معیشت کو گرا رہا ہے اور جمہوریت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلافات کریں مگر ایک دوسرے کو جیل بھیجنے کی ضرورت نہیں۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، نیب کو سیاسی بنیادوں پر استعمال کیا گیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا نیب صرف ہمارے لئے ہے؟ جو نیب کے سب سے بڑے حمایتی تھے وہ بھی شاید اس قدم کی حمایت کریں گے۔ اتنا وقت گزرنے کے بعد بھی سیاسی اتفاق رائے پیدا نہیں ہو سکا، بڑے بڑے سیاستدان انہی جیلوں میں جاتے ہیں اور پھر وہیں سے باعزت بری ہوتے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ نیب کے خوف کو دور کرنا پڑے گا، بیوروکریٹس کو طاقت دینا ہوگی تاکہ ملک میں بڑے منصوبے شروع ہو سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر وفاقی اور صوبائی سطح پر قانون سازی کریں تو بہتر ہوگا۔ پاکستانی بزنس کمیونٹی میں اتنی طاقت ہے کہ وہ ہمارے مسائل حل کر سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو نیب سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ نیب کے بڑے بانی بھی شاید اب اس کی حمایت نہ کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن کا استعمال نہیں کرتے، ہم بزنس کمیونٹی کو ڈرانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ تعاون کرتے ہیں۔ گزشتہ حکومت نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو استعمال کرتی تھی، اگر یہ حکومت وہی طریقہ کار اپنائے گی تو ناکام رہے گی۔ ہمیں عوام کے لئے وہ پالیسی لانی ہوگی جو کامیاب ہو۔