نورالحسن نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کے ایک دلچسپ میچ میں فورچون باریشال کے خلاف آخری اوور میں شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم رنگپور رائڈرز کو آخری گیند پر ناقابل یقین فتح دلائی۔ یہ میچ سلہٹ میں کھیلا گیا جہاں نورالحسن نے آخری اوور میں 3 چھکے اور 3 چوکے لگا کر رنگپور کو فتح سے ہمکنار کیا۔
نورالحسن کی آخری اوور کی کارکردگی
یہ کارکردگی ٹی20 کرکٹ میں مردوں کے مقابلے میں تیسرے بلند ترین آخری اوور کے اسکور کے طور پر درج کی گئی۔ اس سے پہلے 2015 میں ٹی20 بلاسٹ میں سمرسیٹ نے ایک نو گیندوں والے اوور میں 34 رنز بنائے تھے، جبکہ 2024 کے آئی پی ایل میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز (KKR) نے گجرات ٹائٹنز (GT) کے خلاف 31 رنز بنائے تھے۔
میچ کا فیصلہ کن لمحہ
نورالحسن نے اننگز کے 18ویں اوور میں میدان میں قدم رکھا، جب وہ پہلی گیند پر صرف 2 رنز پر تھے۔ 19ویں اوور تک رنگپور کے 4 بلے باز، جن میں ماہد حسن بھی شامل تھے، آؤٹ ہو چکے تھے۔ رنگپور کو آخری اوور میں جیتنے کے لیے 26 رنز درکار تھے۔
کائل میئرز کی میڈیم پیس کے خلاف نورالحسن نے چھکا، چوکا، چوکا، چھکا، اور چوکا لگایا، جس سے آخری گیند پر صرف 2 رنز درکار رہ گئے۔ آخری گیند پر نورالحسن نے ایک اور شاندار چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو ناقابل شکست برقرار رکھا اور پوائنٹس ٹیبل پر 6 پوائنٹس کی برتری دلائی۔
دیگر تاریخی آخری اوورز
- سمرسیٹ، 2015:
10 جولائی 2015 کو، سمرسیٹ نے کینٹ کے خلاف آخری اوور میں 34 رنز بنائے تھے۔ پاکستانی اسپنر عبدالرّحمٰن نے میٹ کولز کے خلاف تین چھکے اور دو چوکے لگائے۔ اگرچہ اس اوور میں تین نو بالز شامل تھیں، مگر سمرسیٹ 22 رنز سے ہار گیا۔ - رنکو سنگھ، 2024:
آئی پی ایل 2024 میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے رنکو سنگھ نے یش دیال کے خلاف پانچ گیندوں پر پانچ چھکے لگا کر 29 رنز بنائے اور KKR کو شاندار فتح دلائی۔
نورالحسن کی یہ کارکردگی نہ صرف بی پی ایل بلکہ ٹی20 کرکٹ کی تاریخ میں یادگار بن چکی ہے۔ ان کی غیر معمولی بیٹنگ نے یہ ثابت کیا کہ کرکٹ میں کچھ بھی ممکن ہے، اور آخری اوور تک مقابلے میں رہنا ٹیم کے لیے کتنی اہمیت رکھتا ہے۔