لاہور کینٹ کے اسسٹنٹ کمشنر نے پیر کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی لاہور میں موجود جائیداد کی احتساب عدالت کے سابقہ فیصلے کے مطابق نیلامی کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے 23 اپریل کو قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کی جانب سے نواز شریف کے اثاثوں کی نیلامی کے لیے دائر درخواست منظور کرلی ہے۔
نیب نے مسلم لیگ ن کے سرپرست کے اثاثے نیلام کرنے کا فیصلہ توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قرار دیے جانے کے بعد کیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ 135 اپر مال لاہور کے نام سے مشہور جائیداد کی نیلامی جو کہ موضع میاں میر، تحصیل کینٹ لاہور میں واقع ہے، 19.11.2021 بروز جمعہ صبح 10:00 بجے اسسٹنٹ کمشنر آفس کینٹ کے احاطے میں ہو گیا
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
یاد رہے کہ رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف سماعت کے لیے جمع کرائی گئی تین درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔
گزشتہ ماہ احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس مقدمے میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر آصف علی زرداری بھی فریق ہیں۔
جائیداد میں لاہور میں 1650 کنال زرعی اراضی، ایک مرسڈیز، ایک لینڈ کروزر، دو ٹریکٹر، مقامی اور غیر ملکی بینک اکاؤنٹس، مری میں ایک بنگلہ اور شیخوپورہ میں 102 کنال اراضی شامل ہے۔
زرداری اور نواز شریف کے خلاف دائر نیب ریفرنس میں الزام ہے کہ انہوں نے گاڑیوں کی قیمت کا 15 فیصد ادا کرکے توشہ خانہ (گفٹ ڈپازٹری) سے گاڑیاں حاصل کیں۔