پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے منگل کو کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو، حکومت نے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 6.72 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے۔
فنانس ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ "بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور شرح مبادلہ کے تغیرات کے تناظر میں، حکومت نے موجودہ قیمتوں یا پیٹرولیم مصنوعات پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس کے اثرات صارفین تک پہنچ سکیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے کی طرف
حکومت کے اس فیصلے کو عوام کی طرف سے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شہریوں کا موقف ہے کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے کی طرف ہیں لیکن پاکستان میں ان کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
جیسے ہی لوگوں نے حکومتی فیصلے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، ٹوئٹر پر ایک صارف نے مریم نواز کو ٹیگ کیا اور ان سے درخواست کی کہ "میاں نواز شریف سے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لینے کے لیے بات کریں۔”
صارف کو جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے لکھا: "میاں صاحب نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی، انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ میں عوام پر ایک پیسے کا بوجھ نہیں ڈال سکتا۔”
یہ بھی پڑھیں | کشمیریوں کو حق خوداریت ملنے تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں، دفتر خارجہ
یہ بھی پڑھیں | ڈالر بمقابلہ روپیہ: روپیہ کی قدر میں مسلسل اضافہ
پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے فیصلے کا بائیکاٹ
مریم نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے فیصلے کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس چھوڑ دیا۔
پی او ایل کی قیمتوں میں اضافے پر مریم کا ردعمل
اس سے قبل حکومت کی جانب سے پی او ایل کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد مریم نواز نے بھی وفاقی حکومت کے فیصلے کو مسترد کر دیا تھا۔
ایک ٹویٹر صارف پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑی ہوں، میں اس فیصلے کی حمایت نہیں کر سکتی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں
یاد رہے کہ 15 اگست کو وفاقی وزارت خزانہ نے پی او ایل کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرتے ہوئے ڈیزل کی قیمت میں 0.51 روپے کی کمی کی ہے۔ نئی تبدیلیوں کے مطابق پیٹرول کی قیمت 233.91 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 244.44 روپے فی لیٹر ہو گی۔ مٹی کا تیل 1.67 روپے کی کمی کے بعد 199.40 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو گا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 0.43 روپے اضافے کے ساتھ 191.75 روپے فی لیٹر ہو گی۔