ضمنی انتخابات میں اپنی عبرتناک شکست
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں اپنی عبرتناک شکست کو دیکھتے ہوئے "امپورٹڈ حکومت بھاگ رہی ہے”۔
این اے 157 کے ضمنی انتخاب کی مہم کے سلسلے میں ملتان میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جولائی میں پی ٹی آئی نے "مسٹر ایکس، الیکشن کمیشن اور پھر پنجاب” کی بدترین دھاندلی کے باوجود پنجاب کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب جیتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں اس کے اتحادی اس ماہ کے آخر میں ہونے والے ضمنی انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، کیونکہ وہ اپنی شکست سے خوفزدہ ہیں۔
ہار کے ڈر سے وہ وکٹیں لے کر بھاگ گئے
عمران خان نے کہا کہ اب، اتوار اور 25 ستمبر کو مزید وکٹیں گرنا تھیں۔ مجھے ان کی دھاندلی کے باوجود انہیں 9-0 کا سکور دینا پڑا۔ ہار کے ڈر سے وہ وکٹیں لے کر بھاگ گئے۔ اب وہ عمران خان کو میچ سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | ججز نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپس دینے کی درخواست مسترد کر دی
یہ بھی پڑھیں | عمران خان نے خاتون جج سے متعلقہ بیان پر معزرت کر لی
عمران خان نے کہا کہ وہ اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک پاکستان کو ’’حقیقی آزاد ملک‘‘ نہیں بن جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سب سے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن غیر ملکی سازش کے ذریعے مسلط کرپٹ امپورٹڈ حکمرانوں سے نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے ملک کو ان چوروں سے آزاد کرنا ہے جنہوں نے ملک کا پیسہ چوری کیا اور بیرون ملک چھپا دیا کیونکہ ہم ان ڈاکوؤں کے کنٹرول میں ہیں، جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے حکم پر فیصلے کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ملک ترقی کر رہا تھا
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ملک ترقی کر رہا تھا لیکن اسے غیر ملکی سازش کے تحت گرایا گیا۔ لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ میں پرعزم ہوں کہ میں گرین پاسپورٹ کی عزت بحال کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے پاکستان کو قرضوں کی دلدل میں پھنسا دیا ہے، ملک میں مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور برآمدات کم ہو رہی ہیں۔
ہم بھیک نہیں مانگیں گے۔ بیرونی ممالک سے امداد لینے کے بجائے، میں 10 ملین پاکستانیوں سے کہوں گا کہ جو ہمارے اثاثے ہیں، ملک میں سرمایہ کاری کریں۔ جب انصاف ہوگا تو بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں تھے تو کہا گیا تھا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں اور اب جب وہ حکومت میں نہیں ہیں تو کہا جا رہا ہے کہ میں جا کر اسمبلی میں بیٹھوں۔ لیکن، انہوں نے مزید کہا کہ وہ نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔