مئی 19 2020: (جنرل رپورٹر) نماز عید اور شب قدر مے اجتماعات جوش و خروش سے ہوں گے- کورونا ویسے بھی نام کا بھی نہیں رہا- پورے ملک سے لاک ڈاؤن اٹھ گیا ایک مساجد ہی کیوں- علماء کرام نے فیصلہ سنا دیا
تفصیلات کے مطابق مفتی تقی عثمانی کہتے ہیں کہ کورونا کی وبا نا جانے کتنی دیر رہے گی سو نا تو کاروبار غیر معینیہ مدت تک بند کر سکتے ہیں اور نا ہی مساجد- انہوں نے کہا کہ اب کوئی جواز نہیں کہ فرض اور واجب اجتماعی عبادات کو بند رکھا جائے
شب قدر جوش و خروش سے منائیں اور عید کے اجتماعات بھی بھرپور ہوں گے– جمعہ بھی بے خوف و خطر ادا کریں تاہم احتیاطی تدابیر کا لحاظ رکھا جائے- مفتی تقی عثمانی نے قوم سے اپیل کی کہ آخری عشرے میں مساجد آباد رکھیں نماز باجماعت مسجد میں ادا کریں- انہوں نے یہ گفتگو جامعہ دار العلوم کراچی میِ علماء کے وفد سے ملاقات میں کی جبکہ اس وفد میں قاری عثمان, مفتی زبیر اشرف عثمانی, قاری اللہ داد اور قاسم محمود سمیت قاضی احسان احمد بھی شامل تھے
مفتی صاحب نے پاکستان کے تمام مسلمانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں بالخصوص مساجد کو آباد کریں اور نماز باجماعت مسجد میں ادا کریں- دیگر عبادات اور دعاؤں کا خصوصی اہتمام کیا جائے
انہوں نے حکومت سے توقع ظاہر کی ہے وہ اب دینی معاملات میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی
دوستی جانب نجی ٹی وی چینل پر مفتی منیب الرحمن صاحب سے مفتی تقی عثمانی کے موقف متعلق پوچھا گیا تو آپ نے مکمل حمایت میں جواب دیا اور کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جب سب مسلم ممالک میں بھی مساجد بند تھیں تو ہم نے ایس او پیز کے تحت عبادات ناری رکھیں- انہوں نے کہا کہ میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کبھی کسی محکمے کے لئے اتنے سخت ایس او پیز نہیں بنے جس طرح سے مساجد کے لئے بنائے گئے
باوجود تحریری معاہدے کے سندھ حکومت نے ہر جمعہ کو 12 سے 4 سخت لاک ڈاؤن لگایا تا کہ لوگوں کو جمعہ کی ادائیگی سے روک کر گناہ کمایا جا سکے تاہم پھر بھی تقریبا ہر جگہ جمعہ ہوا- انہوں نے کہا کہ اب شب قدر اور عید کے اجتماعات بھرپور طریقے سے ہوں گے
ملک بھر سے لاک ڈاؤن عملی طور پر ختم ہو چکا- اب رہی سہی کسر سپریم کورٹ نے پوری کر دی ہے- انہوں نے کہا کہ مساجد کو معمولی مذاق سمجھا جاتا ہے فرض کی ادائیگی چھوٹی بات نہیں ہے