فوجی قیادت سے کوئی تعلق نہیں
فوجی قیادت سے ابھی تک کوئی تعلق نہیں، عمران خان
ملک میں اپریل میں عام انتخابات ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے، سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کا نئی فوجی قیادت کے ساتھ ابھی تک کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے یہ باتیں بی بی سی اردو کو انٹرویو کے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے کہیں جس میں ان سے پی ٹی آئی کے نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے ساتھ تعلقات اور صدر عارف علوی کے ذریعے عسکری قیادت سے رابطہ پر سوال کیا گیا تھا۔
نئی فوجی قیادت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں
عمران خان نے کہا کہ دیکھیں، ہمارا اس وقت نئی فوجی قیادت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
آرمی چیف کی ملی بھگت سے ہماری حکومت گرائی گئی
یہ بھی پڑھیں | عمران خان نے انضمام کے بعد مجھے پی ٹی آئی پنجاب کی کمان کی پیشکش کی ہے، پرویز الٰہی
یہ بھی پڑھیں | پی ڈی ایم 35 سیٹوں پر الیکشن نہیں لڑے گی، مولانا فضل الرحمن
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی ان سے پوچھے کہ انہوں نے گزشتہ 17 سالوں میں بہترین کارکردگی کے باوجود ہماری حکومت کو سازش کے ذریعے کیوں گرایا؟ ہم سے کیا غلطی ہوئی تھی کہ انہوں نے آرمی چیف کی ملی بھگت سے ہماری حکومت گرائی۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے جنرل (ر) باجوہ کو بتایا تھا کہ انہوں نے سازش کو کامیاب بنانے کے لیے عدم استحکام پیدا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے پیش گوئی کی تھی کہ نئی حکومت معیشت کو سنبھال نہیں پائے گی اور یہ درست ثابت ہوا.
ملک میں افراتفری پھیلنے لگی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آج کسی تاجر سے پوچھیں کہ کیا یہ سب ہماری وجہ سے ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے حکومت کی ملی بھگت سے ملک کے ساتھ جو کیا وہ پاکستان کے دشمنوں نے بھی نہیں کیا ہوگا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ دیکھیں کہ پاکستان پچھلے سال اپریل میں کہاں کھڑا تھا اور اب کہاں کھڑا ہے۔ اپوزیشن نے ہمارے دور میں تین لانگ مارچ کیے اور حکومت پر تنقید کرتے رہے لیکن ہم پھر بھی ترقی کرتے رہے۔