میٹرک اور انٹر کا نیا گریڈنگ سسٹم
پاکستان بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نتائج کے لیے نئے گریڈنگ سسٹم پر غور کیا جا رہا ہے۔
سندھ ٹیکنیکل بورڈ کے چیئرمین مسرور شیخ نے کہا ہے کہ موجودہ چھ نکاتی گریڈنگ سسٹم میں اے1، اے، بی، سی، ڈی، اور ای گریڈز ہیں جنہیں نو نکاتی گریڈوں سے بدل دیا جائے گا جو کہ اے+, اے, اے- اور بی+, بی, بی- ہیں، اس کے بعد سی، ڈی اور ای۔
انہوں نے ننی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ پاکستان کے تعلیمی بورڈز کے سربراہان کی نمائندہ تنظیم انٹر بورڈز چیئرمین کمیٹی (آئی بی سی سی) کی ذیلی کمیٹی کے 171ویں اجلاس میں سامنے آیا ہے۔
گریڈنگ سسٹم کی تبدیلی
آئی بی سی سی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے دو اجلاس بھی چھ نکاتی گریڈنگ سے نو نکاتی گریڈنگ میں منتقل کرنے کے لیے منعقد کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی: محکمہ تعلیم کا گھوسٹ اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کے لئے خط
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کے نئے آرمی چیف عاصم منیر کون ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آئی بی سی سی کی میٹنگ میں نئے گریڈنگ سسٹم کے بارے میں باضابطہ طور پر فیصلہ کرنے کی توقع ہے۔
اجلاس میں ملک بھر سے 32 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین، کریکولم ونگز کے ڈائریکٹرز اور چاروں صوبوں کے ٹیکسٹ بک بورڈز کے چیئرمینوں کے علاوہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سربراہ بھی شرکت کریں گے۔
اجلاس میں نئے گریڈنگ سسٹم پر مشاورت
انہوں نے کہا کہ آئی بی سی سی کے کل 42 اراکین کمیٹی کے 174ویں اجلاس میں نئے گریڈنگ سسٹم پر مشاورت اور منظوری کے لیے اکٹھے ہوں گے۔
بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ نئے گریڈنگ سسٹم سے طلبہ کو فائدہ ہوگا۔
نوے فیصد نمبروں کے ساتھ پاس ہونے والے طالب علم کو اے1 گریڈ ملتا ہے اور اسی طرح وہ طالب علم جو 81 فیصد نمبروں کے ساتھ پاس ہوتا ہے۔ اے+، اے اور اے- میں توڑ کر طلباء کی محنت کے مطابق گریڈ بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔