اپریل 24 2020: (جنرل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ مکمل لاک ڈاؤن کی بجائے سمارٹ لاک ڈاؤن کرنا ہو گا- لگتا ہے پاکستان میں حالات بہتر ہوں گے- اگر ملک بند بھی کر دیں تو پھر بھی کورونا کو ہھیلنے سے نہیں روکا جا سکتا- کورونا کے ساتھ چلنا پڑے گا
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جیو نیوز جیو کہانی اور جیو انٹرٹینمنٹ پر کورونا فنڈ ریلیز کے سلسلے میں تھیلی تھون کرتے ہوئے کہا کہ وہ شروع سے ہی لاک ڈاؤن کے مخالف تھے- پورا ملک بھی اگر بند کر دیا جائے تو پھر کورونا پھیلے گا- ہمیں وائرس کے ساتھ زندہ رہنا پڑے گا- انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو نظر آ رہا ہے لگتا ہے کہ کورونا اتنا زیادہ نا پھیلے گا
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کی سیونگز استعمال ہو رہی ہیں- غریب لوگ مشکل میں ہیں سو ہمیں دکانیں کھولنی پڑیں گی- کچھ بھی ہمیں مکمل لاک ڈاؤن کی بجائے اب سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہو گا
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ڈنڈے کے زور پر کچھ نہیں کر سکتی- عوام کو ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا-
مساجد کے کھلنے پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام الناس بیس نکاتی ایس او پیز پر عمل کرے ورنہ مساجد بند کر دیں گے- ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کء مشتبہ کیسز کی جان پہچان کے لئے حکومت پاکستان آئی ایس آئی کا پلیٹ فارم استعمال کر رہی ہیں- ڈاکٹرز کے خدشات پر بھی نظر رکھتے ہیں
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے اثرات ابھی بعد میں ظاہر ہوں گے- کورونا وائرس کے پھیلنے کا طریقہ کار باقی بیماریوں سے مختلف ہے- اسپتال تو غریب لوگوں کے لئے ہے- ہمارے ملک کی اشرافیہ کا علاج تو باہر ہوتا ہے- آپ اسپتال جا کر دیکھ لیں صرف غریب ہی نظر آئیں گے- ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے شرح سود مزید کم ہو جائے- بجلی کی قیمتیں کم ہوئیں تو مہنگائی بھی کم ہو جائے گی
یاد رہے کہ وزیراعظم کی جیو نیوز پر ٹیلی تھام کے دوران 55 کڑوڑ سے زائد فنڈز اکٹھے ہوئے جبکہ دیگر چینلز کے زریعے ٹیلی تھون پر اب تک مجموعی طور پور پر تقریبا پونے تین ارب سے زائد کے فنڈ جمع ہو چکے ہیں جو کورونا وائرس سے متاثرہ عوام میں تقسیم کئے جائیں گے