آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے پاکستان کے لیجنڈری فاسٹ بولر وسیم اکرم کا ٹیسٹ وکٹوں کا ریکارڈ توڑ کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے لیفٹ آرم فاسٹ بولر بن گئے ہیں۔
انہوں نے یہ سنگ میل ایشیز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے پہلے دن برسبین میں انگلینڈ کے خلاف حاصل کیا جہاں انہوں نے 71 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ اس شاندار کارکردگی کے بعد اسٹارک نے وسیم اکرم کی 414 وکٹوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنی وکٹوں کی تعداد 418 تک پہنچا دی۔
جیسے ہی اسٹارک نے یہ ریکارڈ توڑا وسیم اکرم نے سوشل میڈیا پر انہیں دلی مبارکباد دی۔ انہوں نے اسٹارک کی محنت، لگن اور مستقل مزاجی کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
"سپر اسٹارک! تم پر فخر ہے۔ تمہاری سخت محنت نے تمہیں اس مقام تک پہنچایا۔ یہ صرف وقت کی بات تھی کہ تم میری وکٹوں سے آگے نکل جاؤ۔ مجھے خوشی ہے کہ میں یہ ریکارڈ تمہیں دیتا ہوں۔ آگے بڑھتے رہو!”
وسیم نے یہ یقین بھی ظاہر کیا کہ اسٹارک آئندہ مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔
دن کے کھیل کے بعد اسٹارک نے وسیم اکرم کے پیغام پر بڑے عاجزانہ انداز میں جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی وسیم اکرم کو دنیا کا سب سے بہترین لیفٹ آرم فاسٹ بولر مانتے ہیں۔
اسٹارک نے کہا:
"وسیم اب بھی مجھ سے کہیں بہتر بولر ہیں۔ وہ لیفٹ آرم فاسٹ بولنگ کی چوٹی ہیں اور دنیا کے عظیم ترین بولروں میں سے ایک ہیں۔ ان کے قریب نام آنا بھی میرے لیے اعزاز ہے مگر میں اپنا کام کرتا رہوں گا۔”
ان کی یہ عاجزی دنیا بھر کے شائقین کے دلوں میں گھر کر گئی۔
رکی پونٹنگ کی اسٹارک کے بڑھتے ہوئے لیگیسی پر تعریف
سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بھی مچل اسٹارک کی شاندار کامیابیوں کو سراہا۔ آئی سی سی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے پونٹنگ نے کہا کہ اسٹارک کا اثر اور کارکردگی 100 ٹیسٹ مکمل کرنے اور 400 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد مزید بڑھ گئی ہے۔
اسٹارک اب آسٹریلیا کی ٹیسٹ وکٹوں کی آل ٹائم فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں ان سے آگے صرف شین وارن، گلین میک گرا اور نیتھن لائن ہیں۔
میچ کی پلیئنگ الیون
آسٹریلیا: جیک ویترالڈ، ٹریوس ہیڈ، مارنس لبوشین، اسٹیو اسمتھ، کیمرون گرین، ایلکس کیری، جوش انگلس، مائیکل نیسر، مچل اسٹارک، اسکاٹ بولینڈ، برینڈن ڈوگیٹ۔
انگلینڈ: زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، بین اسٹوکس، جیمی اسمتھ، وِل جیکس، گس ایٹکنسن، بریڈن کارس، جوفرا آرچر
ایشیز سیریز کے مزید ٹیسٹ پرتھ، برسبین، ایڈیلیڈ، میلبورن اور سڈنی میں کھیلے جائیں گے۔ آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ آٹھ وکٹوں سے جیت کر پہلے ہی مضبوط پوزیشن میں ہےاور دوسرا ٹیسٹ بھی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔






