پولیس نے شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ موٹر وے اجتماعی کیس میں ملزم عابد علی کو پکڑنے کے لئے ہوشیار رہیں جبکہ ملزم کسی بھی روپ میں ہو سکتا ہے۔ پولیس زرائع کے مطابق ملزم عابد علی اپنا روپ تبدیل کر چکا ہے۔
یاد رہے کہ لگ بھگ 10 دن گزر چکے ہیں جب دو مسلح افراد نے مبینہ طور پر بچوں کے ساتھ پھنسی ہوئے ایک خاتون کو سیالکوٹ موٹروے پر پیسہ اور دیگر قیمتی سامان لوٹنے سے قبل ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تاہم ملزم عابد علی کو ابھی تک پکڑا نہیں جا سکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکورٹی اداروں کی جانب سے ملزم عابد علی کی گرفتاری کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں مختلف چھاپے مارے جا چکے ہیں۔
مندرجہ ذیل تصاویر کو واٹس ایپ کے ذریعے پولیس کی جانب سے فارورڈ کیا جا رہا ہے اور تھانوں میں بھی اشتہار آویزاں کئے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی شخص اگر تصویر کے مشابہ کسی شخص کو دیکھے تو آسانی سے پولیس کو اطلاع دے سکے۔
تقسیم کی گئی چار تصاویر میں ، ایک تصویر عابد کے اصلی چہرے اور بالوں کے ساتھ ہے۔ دوسری تصویر میں گنجا سر اور مونچھیں ہیں۔ تیسری تصویر میں گنجا سر اور مونچھیں بھی منڈھی ہوئی ہیں جبکہ آخری تصویر میں فرانسیسی داڑھی ہے۔ چاروں میں ، اس کی بنیادی خصوصیات کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔
اب تک حکام کی جانب سے چار افراد کو تحویل میں لیا ہے جن میں سے ایک شخص نے اجتماعی زیادتی کے سنگین جرم میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے ملزم عابد کی موجودگی کی خبر دینے والے شخص کے لئے بائیس لاکھ روپے انعام کی پیش کش کی گئی ہے جبکہ معلومات فراہم کرنے والے شخص کی معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا۔