ٹک ٹاکر حریم شاہ نے آخر کار میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے تازہ تنازع پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ویڈیو میں دکھائے گئے کرنسی نوٹ ان کے نہیں ہیں اور یہ ان کے دوست کے ہیں جو لندن میں کرنسی ایکسچینج فرم میں کام کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں کام کے سلسلے میں لندن آئی ہوں اور میں نے یہ سوچے بغیر ویڈیو بنائی کہ اس سے سوشل میڈیا پر دھوم مچ سکتی ہے۔
وہ اسے ایک غلطی سمجھتی ہے اور اس سے سیکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سوشل میڈیا پر حریم شاہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
حریم شاہ نے ویڈیو میں کہا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے جب وہ پاکستان سے لندن "بھاری رقم” لے کر گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں | احمد علی بٹ اور انوشے اشرف ہمایوں سعید کے حق میں سامنے آ گئے
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ویب سائٹ کے مطابق، ایک مسافر کسی بھی قسم کی غیر ملکی کرنسی پاکستان لا سکتا ہے لیکن "غیر ملکی کرنسی کو صرف 10،000 ڈالر تک لے جانے کی اجازت ہے۔
In this video, widely shared on social media and recorded recently after the Murree incident, Pakistan’s Ticktoker star Hareem Shah is shaming Pakistani authorities, esp federal investigation agency, for their incompetence to stop laundering of money she took to UK @FIA_Agency pic.twitter.com/8ji3M1YosK
— Naimat Khan (@NKMalazai) January 12, 2022
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے حریم شاہ کے خلاف بھاری رقم بیرون ملک لے جانے کا دعویٰ کرنے کے بعد منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کرنے کے فیصلے کے بعد، حریم شاہ نے بیان واپس لے لیا ہے۔
Hareem Shah Statement From London – Cash Of Thousands Of Pounds#HareemShah#tiktokstar#yasirshah pic.twitter.com/jZmEjtXQbP
— Abidullah (@577_abidullah) January 12, 2022
ایف آئی اے نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے حریم شاہ کی جانب سے یہ دعویٰ کرنے کے بعد تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ قانون کے خلاف بھاری رقم کامیابی کے ساتھ برطانیہ لے گئی ہے۔
نجی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے شاہ کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے نجی نیوز کو بتایا کہ حریم شاہ کے برطانیہ کے سفر کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، جب کہ ان کے سفری اور ویزا دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا اصل نام فضا حسین ہے۔